کوئٹہ(اسٹاف رپورٹر)تاجر رہنماوں نے کہا ہے کہ کوئٹہ کی مختلف سڑکوںکو نو پارکنگ قرار دیئے جانے کا فیصلہ دو دن میں واپس نہ لیا گیا تو آئندہ کا لائحہ عمل طے کرکے شدید احتجاج کریں گے ، یہ بات مرکزی انجمن تاجران رجسٹرڈ بلوچستان کے صدر عبدالرحیم کاکڑ و دیگر تاجر رہنماوں نے جناح روڈ سمیت کوئٹہ کی مختلف سڑکوں کو نو پارکنگ قرار دیئے جانے کے خلاف اور مطالبات کے حق میں پیر کو منان چوک پر احتجاجی مظاہرہ سے خطاب کرتے ہوئے کہی،مرکزی انجمن تاجران کے احتجاج سے شہر میں ٹریفک کا نظام درہم برہم ہوکر رہ گیا ۔مظاہرے میں حضرت علی اچکزئی ، میر یٰسین مینگل ، سعداللہ اچکزئی ، راز محمد ، محمد یار ، ذین دین کاکڑ ، اکبر شاہ ، نصیب اللہ احسن آغا، شاہ رضا، قاری عبید اللہ درانی ،حاجی فصل کاکڑ ،صالح نورزئی،ملک سجاد سمیت دیگر نے شرکت کی ۔ مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے عبدالرحیم کاکڑ سمیت دیگر تاجر رہنمائوں نے کہا کہ حکومت عوام سمیت تاجروں کے مسائل حل کرنے میں بری طرح ناکام ہوچکی ہے ، جس کی وجہ سے معاشرے کا ہر طبقہ مشکل صورتحال سے دو چار ہے ، حکومت نے عیدالفطر سے قبل کوئٹہ کے جناح روڈ کو نو پارکنگ قرار دیا جس سے تاجروں اور دکانداروں کو کروڑوں روپے کا نقصان ہوا اس کے بعد قندھاری بازار ، لیاقت بازار ، پرنس روڈ ، منان چوک سے جناح روڈ کو پرنس روڈ تک نو پارکنگ قرار دیا جو تاجروں کے معاشی قتل کے مترادف ہے۔حکومت پہلے گاڑیاں کھڑی کرنے کا متبادل بندوبست کرئے اس کے بعد سڑکوں کو نو پارکنگ قرار دے ۔