• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

عوام کی صحت کا تحفظ فوڈ اتھارٹی کی ترجیح ہے‘ وقار خورشید عالم

کوئٹہ(پ ر) بلوچستان فوڈ اتھارٹی کی جانب سے سیوریج کے زہریلے پانی سے کاشت کردہ سبزیوں کے خلاف جاری کریک ڈاؤن تیسرے روز بھی جاری رہا۔ اتھارٹی کی کارروائیوں کے دوران سی پیک روڈ کوئٹہ کے گرد و نواح میں 60 ایکڑ سے زائد اراضی پر زیرکاشت اور تیار سبزیاں جن میں پالک، پیاز، پودینا اور گوبھی شامل ہیں تلف کر دی گئیں۔گزشتہ تین روز سے جاری مہم کے دوران مجموعی طور پر تقریباً 150 ایکڑ اراضی پر کاشت کردہ مضر صحت سبزیاں ضائع کی جا چکی ہیں۔ کارروائیوں کا مقصد عوامی صحت کا تحفظ اور غیر قانونی کاشتکاری کی حوصلہ شکنی ہے۔ بی ایف اے کے ماہرین کے مطابق سیوریج واٹر سے اگنے والی سبزیوں میں خطرناک کیمیکل جیسے آرسینک، سلفر اور دیگر زہریلے مادے شامل ہوتے ہیں جو کہ انسانی صحت کے لئے نہایت نقصان دہ ثابت ہو سکتے ہیں جبکہ ان سبزیوں کا مسلسل استعمال مختلف پیچیدہ بیماریوں کا سبب بن سکتا ہے۔ڈائریکٹر جنرل بلوچستان فوڈ اتھارٹی وقار خورشید عالم کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ گندے پانی سے سبزی اگانے والوں کو قانون کا سامنا کرنا ہوگا۔ عوامی صحت کا تحفظ ہماری اولین ترجیح ہے۔ ذاتی فائدے کے لئے شہریوں کی صحت سے کھیلنے کی کسی صورت اجازت نہیں دی جائے گی۔انہوں نے مزید کہا کہ کاشتکاروں اور زمینداروں کو بارہا آگاہ کیا گیا کہ سیوریج پانی صرف غیر خوردنی فصلوں کے لئے استعمال کیا جا سکتا ہے تاہم واضح ہدایت کے باوجود خلاف ورزی پر سخت کارروائی کی جا رہی ہے۔ فوڈ اتھارٹی اس عزم کا اعادہ کرتی ہے کہ مضر صحت سبزیوں کی کاشت اور ناقص خوراک کی تیاری اور فروخت کے خلاف اقدامات بلا تعطل جاری رہیں گے تاکہ عوام کو محفوظ اور معیاری خوراک فراہم کی جا سکے۔
کوئٹہ سے مزید