اسلام آباد(نمائندہ جنگ، ایجنسیاں ) سینٹ قائمہ کمیٹی خزانہ کے اجلاس میں چیئرمین ایف بی آر راشد محمود لنگڑیال نےکہا کہ سولر پینلز کی درآمد پر اضافی ٹیکس لگانے کا فیصلہ نہیں ہوا، اساتذہ کور یبٹ دینے کی سہولت بحال ، ان کی تنخواہوں پر عائد 25فیصد ٹیکس واپس لے لیاگیا مختلف شعبوں کو حاصل ٹیکس چھوٹ پر نظر ثانی جاری ہے، کمیٹی ارکان نے سولر پینل کی درآمد پر ڈیوٹی عائد کرنے کی تجویز کی مذمت کی اور سفارش کی کہ سولر پینل کی درآمد کو ٹیکس استثنی ٰ برقرار رکھا جائے ، قائمہ کمیٹی نے انکم ٹیکس ( دوسرا ترمیمی ) بل 2025کی منظوری دے دی ، قائمہ کمیٹی کا اجلاس سینٹر سلیم مانڈوی والا کی زیر صدارت ہوا ، قائمہ کمیٹی کو چیئرمین ایف بی آر راشد محمود لنگڑیال نے بتایا کہ اساتذہ کور یبٹ دینے کی سہولت بحال کر دی گئی اور ان کی تنخواہوں پر عائد 25فیصد ٹیکس واپس لے لیاگیا اس کو آئندہ فنانس بل میں شامل کر لیا جائے گا،چیئرمین کمیٹی نے ایف بی آر حکام کو ہدایت کی کہ متاثرہ اساتذہ کی نشاندہی کر کے رپورٹ جمع کرائی جائے اور ان کور یفنڈز کیے گئے یا نہیں یہ بھی بتایاجائے ، قائمہ کمیٹی نے چیئرمین ایف بی آر کو ہدایت کی کہ ریفنڈز کے کیسوں کو جلدی سے نمٹایا جائے ، چیئرمین ایف بی آر نے یقین دہانی کرائی کہ کمیٹی کی سفارشات پر مکمل طور پر عملدرآمد کیا جائے گا، قائمہ کمیٹی میں رواں مالی سال کے پی ایس ڈی پی کے تحت مختص بجٹ اور اس کے استعمال کا بھی جائزہ لیاگیا ، منصوبہ بندی کمیشن نے لیپس ہونیوالے پروجیکٹ کے بجٹ پر تحفظات کا اظہار کیا ، جبکہ وزارت خزانہ حکام نے وضاحت دی کہ کوئی بھی فنڈز لیپس نہیں ہوئے جبکہ 50فیصد فنڈز پہلے ہی جاری کیے جاچکے ، سینٹر سلیم مانڈوی والا نے پی ایس ڈی پی کے جاری ہونیوالے فنڈز تحری طور پر طلب کر لیےاور آئندہ اجلاس میں وزارت خزانہ اور دیگر محکموں کو بلا لیا ، پاکستان اور ایران کےمابین بارٹر ٹریڈ سے متعلق سینٹر سلیم مانڈوی والا نے کہا کہ ٹریڈ میکنزم ابھی تک لاگو نہیں کیاگیا اور متعلقہ محکموں سے کہا کہ کہ اس حوالے سے واضح طریقہ کار مرتب کیا جائے ، کمیٹی نے ہدایت کی کہ موجودہ رکاوٹوں کو دور کر کے بارٹر ٹریڈ کو بہتر بنایا جائے اور تجارتی اشیاء کی فہرست کو توسیع دی جائے ، انہوں نے تاجروں کے مسائل کے حل کےلیے مقامی سطح پر کمیٹی تشکیل دینے کی بھی سفارش کی ۔