• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

آئی ایم ایف پروگرام کے تحت قومی مالیاتی معاہدہ، صوبائی اسمبلیوں کی منظوری لازم

اسلام آباد(مہتاب حیدر) آئی ایم ایف پروگرام کے تحت نافذ کیے جانے والے نیشنل فسکل پیکٹ (NFP) پر عملدرآمد کے لیے چاروں صوبوں کو اپنی کابینہ اور صوبائی اسمبلیوں سے منظوری لینا لازمی قرار دے دیا گیا ہے تاکہ وہ یکم جولائی 2025 سے تمام اقسام کی سروسز پر جنرل سیلز ٹیکس (جی ایس ٹی) وصول کر سکیں اور منفی فہرست (Negative List) نوٹیفائی کر سکیں۔اس وقت سروسز پر جی ایس ٹی ایک مثبت فہرست (Positive List) کی بنیاد پر وصول کیا جا رہا ہے، مگر آئندہ مالی سال کے بجٹ سے اس نظام کو تبدیل کرتے ہوئے مثبت فہرست کی جگہ منفی فہرست کا نظام نافذ کیا جائے گا۔اسلام آباد کی حدود (ICT) میں جی ایس ٹی برائے سروسز کا نفاذ فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے دائرہ اختیار میں ہو گا۔آئینِ پاکستان 1973 کے تحت، اشیاء پر جی ایس ٹی وفاقی حکومت کا اختیار ہے جبکہ سروسز پر جی ایس ٹی صوبائی حکومتوں کا دائرہ اختیار ہے۔آئندہ بجٹ 2025-26 سے صرف وہی سروسز جی ایس ٹی کے دائرے سے باہر ہوں گی جنہیں منفی فہرست میں شامل کیا جائے گا۔

اہم خبریں سے مزید