• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

امریکی صدر کی پابندیاں، کئی کرکٹرز و ایتھلیٹس کے متاثر ہونے کا خدشہ، فیفا ورلڈ کپ اولمپکس مستثنیٰ

لندن (جنگ نیوز) امریکہ کے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے حالیہ سفری پابندیوں کے اعلان نے کھیلوں کی دنیا میں تشویش پیدا کر دی ہے۔ یہ پابندیاں ان 12 ممالک کے شہریوں پر مکمل اور سات دیگر ممالک پر جزوی طور پر لاگو ہوں گی جنہیں امریکی حکومت سکیورٹی رسک قرار دے رہی ہے۔ پابندی کا اطلاق افغانستان، ایران، یمن، صومالیہ، سوڈان اور دیگر متاثرہ ممالک پر ہوگا۔اگرچہ حکم نامے میں واضح کیا گیا ہے کہ فیفا ورلڈ کپ 2026 اور لاس اینجلس اولمپکس 2028 جیسے میجر ایونٹس میں شرکت کرنے والے کھلاڑی، کوچز اور عملہ اس پابندی سے مستثنیٰ ہوں گے، مگر دیگر کھیلوں جیسے کرکٹ، فٹبال کے ریجنل مقابلے اور اتھلیٹکس کی سرگرمیاں تاحال غیر یقینی صورتحال کا شکار ہیں۔ امریکی میجر لیگ کرکٹ میں نامور افغان کرکٹرز کی شرکت ان پابندیوں سے براہ راست متاثر ہو سکتی ہے۔ کیونکہ نہ تو امریکا کی جانب سے اسے میجر ایونٹ تسلیم کیا گیا ہے اور نہ ہی کوئی واضح ہدایت جاری کی گئی ہے۔ اسی طرح فیفا کلب ورلڈ کپ اور کونکاکیف گولڈ کپ کے حوالے سے بھی واضح نہیں کیا گیا کہ آیا ان میں شرکت کرنے والے کھلاڑیوں کو استثنیٰ حاصل ہو گا یا نہیں۔ ان ایونٹس میں بھی متاثرہ ممالک کے متعدد کھلاڑی شامل ہیں، جن کی شرکت اب خطرے میں ہے۔ امریکی محکمہ خارجہ نے تاحال یہ وضاحت نہیں کی کہ کون سے مقابلے میجر اسپورٹس ایونٹس کے زمرے میں آئیں گے۔ محکمہ خارجہ کے ترجمان نے صرف یہ بیان دیا کہ حکومت عالمی مقابلوں کے دوران مہمانوں کی حفاظت کو یقینی بنائے گی اور سکیورٹی کو اولین ترجیح دی جائے گی۔ مختلف کھیلوں کے ٹریک اینڈ فیلڈ ایتھلیٹس اور کوچز، جو امریکہ میں ٹریننگ کیمپوں میں شرکت کرتے ہیں، ان کے داخلے کے حوالے سے بھی صورتحال غیر واضح ہے۔ برطانوی ذرائع ابلاغ کے مطابق امریکی محکمہ خارجہ سے وضاحت کیلئے رابطہ کیا گیا ہے اور جواب کا انتظار جاری ہے۔