معروف اداکار ماہرہ خان اور ہمایوں سعید نے طنزیہ تبصروں پر دلچسپ جوابات دے دیے، سوشل میڈیا صارفین ہنس ہنس کر لوٹ پوٹ ہوگئے۔
پاکستان کے سپر اسٹارز ماہرہ خان اور ہمایوں سعید ان دنوں اپنی نئی فلم لو گرو کی تشہیر میں مصروف ہیں، کئی سالوں بعد ایک بار پھر اس مقبول جوڑی نے بڑے پردے پر واپسی کی ہے، فلم کی پروموشن کے سلسلے میں دونوں اداکار مختلف پروگراموں میں شرکت کر رہے ہیں۔
حال ہی میں ماہرہ اور ہمایوں نے معروف ڈیجیٹل پلیٹ فارم کے ایک پروگرام میں شرکت کی جہاں انہیں اپنے بارے میں یعنی طنزیہ تبصرے پڑھنے اور ان پر جواب دینے کا کہا گیا۔
ایک صارف نے لکھا کہ ان دونوں بوڑھوں کو رقص کروا کر ظلم کیا گیا ہے، اس پر دونوں فنکاروں نے زور دار قہقہہ لگایا۔
ماہرہ نے مسکراتے ہوئے کہا، ’ہاں، واقعی گرمی میں ناچنا ظلم تھا‘ جبکہ ہمایوں نے ہنستے ہوئے جواب دیا، ’ہم نے برداشت کیا، بس اب آپ فلم دیکھ لیں۔‘
ایک اور صارف نے کمنٹ میں ہمایوں کو بوڑھا قومی ہیرو قرار دیا جسے ماہرہ نے نرمی سے نظرانداز کرتے ہوئے پڑھا، تاہم ہمایوں نے فوراً ہنستے ہوئے کہا، ’جی ہاں، میں واقعی قومی ہیرو ہوں ہر نسل کے لیے۔‘
ایک تبصرے میں ماہرہ کو بوڑھی کہا گیا اور لکھا گیا کہ ان کی حرکتیں ختم ہی نہیں ہوتیں، اس پر ماہرہ نے مسکرا کر کہا، ’میں ہیروئن ہوں، میری حرکتیں کیسے ختم ہوں گی؟‘ ہمایوں نے بھی مزاحیہ انداز میں تائید کی کہ ہیروئن کو ایکشن میں ہی رہنا ہوتا ہے۔
ایک صارف نے لکھا میں احمد علی بٹ کی کوئی فلم نہیں دیکھوں گی، اس پر ہمایوں نے قہقہہ لگاتے ہوئے کہا لیکن آپ دیکھ چکی ہیں اور وہ سب ہٹ فلمیں تھیں۔