کراچی ( اسٹاف رپورٹر ) سپریم کورٹ کراچی رجسٹری نے سابق فوجی اہلکار کے پلاٹ کی دوسرے شخص کو لیز دینے کے خلاف اپیل پر ملیر ڈیو لپمنٹ اتھارٹی، سندھ حکومت اور دیگر کو نوٹس جاری کردیئے، مرحوم کی صاحبزادی کی سندھ ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف درخواست کی سماعت ہوئی، وکیل نے کہا کہ فوجی اہلکار حیات کو 5 فیصد ملٹری کوٹے کے حساب سے ایم ڈی اے نے 1997 میں پلاٹ الاٹ کیا، ایم ڈی اے نے وہی پلاٹ عزیز الرحمنٰ کو الاٹ کردیا ، ایم ڈی اے سے پلاٹ کی پہلی الاٹمنٹ کے بارے میں معلومات لی گئی تو بتایا گیا ریکارڈ چوری ہوگیا ہے، جسٹس محمد علی مظہر نے ریمارکس دیئے کہ کیا ایم ڈی اے نے پہلی الاٹمنٹ ختم کردی تھی؟ وکیل نے کہا کہ ایم ڈی اے نے الاٹمنٹ کینسل نہیں بلکہ اسی زمین کی کسی اور کو الاٹمنٹ جاری کردی، جسٹس محمد علی مظہر نے کہا کہ کیا درخواست میں آرمی کو فریق بنایا گیا ہے؟ کل کو آپ کہیں گے جی ایچ کیو الاٹ کردو تو کیا ہوجائے گا، وکیل نے موقف اپنایا کہ ایم ڈی اے مین فریق ہے جس نے دوسرے کے نام پر الاٹمنٹ جاری کی ہے وہ بیچ نہ دے حکم امتناع جاری کیا جائے، عدالت نے فیصلہ آنے تک پلاٹ کا اسٹیٹس برقرار رکھنے کا حکم دیدیا۔