کراچی (اسد ابن حسن) ایف آئی اے اسلام آباد میں کمرشل بینکنگ سرکل نے 21 مئی کو اسلام آباد میں واقع ایک کال سینٹر پر چھاپے کے بعد ایک خاتون، ، تین غیر ملکی اور ایک بینک مینیجر سمیت 10 افراد کے خلاف مقدمہ نمبر 21/25 درج کیا۔ مذکورہ مقدمے کی تحقیقات دن بہ دن گھمبیر اور سنسنی خیز ہوتی جا رہی ہیں کیونکہ مقدمے میں ایک دفعہ (2)5 پاکستان پینل کوڈ لگائی گئی ہے جس کا اطلاق سرکاری ملازمین پر ہوتا ہے جبکہ 10 نامزد ملزم میں کوئی بھی سرکاری افسر نہیں ہے۔ قابل اعتماد اور باوثوق ذرائع کے مطابق خاتون مبینہ طور پر کروڑوں روپے ماہانہ دو متعلقہ سرکاری افسران کو ادا کرتی تھی۔ خاتون کی مقدمے میں ضمانت ہونے کے بعد اب مزید دو مقدمات درج کر کے سربمہر کر دیے گئے ہیں تاکہ خاتون سمیت دیگر نامزد ملزمان کو فرار کا موقع نہ مل سکے۔ درج مقدمے کی سب سے حیرت انگیز اور دلچسپ بات یہ ہے جب گرفتار ملزمہ کو عدالت میں پیش کیا گیا تو اس نے NCCIA کے اعلی افسران پر سنگین الزامات عائد کیے۔