بیروت (اے ایف پی) اسرائیل نے حملے سے قبل ایرانی علاقائی پراکسیوں کو کمزور کیا۔ایران پر جمعہ کو اپنے اچانک حملے سے قبل اسرائیل نے خطے میں تہران کے حمایت یافتہ گروہوں حماس اور حزب اللہ کو شدید نقصان پہنچایا تھا، اہم رہنمائوں کو نشانہ بنایا،جس سے کچھ گروہ مفلوج ہو گئے اور اہم سپلائی لائنیں کٹ گئیں۔اب یمن کے حوثی ایران کے محور کا اہم ستون ہیں۔ ان سے اسرائیل کے ایران پر حملے کا فوری جواب دینے کی توقع ہے۔شام میں بشار حکومات کا جانا بڑا نقصان ہے 2023 میں غزہ جنگ کے آغاز کے بعد سے اسرائیل نے ایران کے حمایت یافتہ ان دونوں گروہوں کے زیادہ تر اسلحہ خانے کو تباہ کر دیا ہے، جبکہ شام اور یمن میں تہران کے اتحادیوں پر حملے بھی کیے ہیں۔تہران کے "مزاحمتی محور" میں سب سے طاقتور سمجھے جانے والے حزب اللہ کو اسرائیل سے آخری محاذ آرائی میں شدید نقصان پہنچا، جس کے نتیجے میں ستمبر میں دو ماہ کی مکمل جنگ چھڑ گئی۔ اس کے نمایاں رہنما، بشمول حسن نصراللہ، کو قتل کر دیا گیا، فوجی اثاثے تباہ ہو گئے، اور سپلائی لائنیں کٹ گئیں۔