برطانیہ میں نئی حکومتی اسکیم کا اعلان کیا گیا ہے جس کے تحت اسکول کی چھٹیوں میں بھی بچوں کو مفت کھانا فراہم کیا جائے گا۔
برطانوی حکومت نے اسکول کی چھٹیوں میں بھی غریب اور ضرورت مند بچوں کو کھانا فراہم کرنے کے لیے ایک ارب پاؤنڈز کے نئے امدادی پیکیج کا اعلان کیا ہے تاکہ بچے بھوک کا شکار نہ ہوں۔
یہ فنڈنگ حالیہ’اسپینڈنگ ریویو‘ کے تحت کی گئی ہے اور اس کا مقصد نچلے طبقے کے خاندانوں کو مالی تحفظ دینا اور بچوں کی غذائی ضروریات پوری کرنا ہے۔
اسکیم کا حصہ بننے والے بچے اب چھٹیوں کے دوران بھی مفت کھانا حاصل کر سکیں گے۔
اس فنڈز کے ذریعے مقامی کونسلز کو اختیار دیا جائے گا کہ وہ اپنے علاقوں میں ضرورت کے مطابق امداد تقسیم کریں۔
اس پیکیج میں ایک نیا ’کرائسز اینڈ ریزیلینس فنڈ‘ بھی شامل ہے جو پہلے سے موجود ہاؤس ہولڈ سپورٹ فنڈ کی جگہ لے گا اور اپریل 2026ء سے نافذ العمل ہو گا۔
اس اسکیم میں ڈسکریشنری ہاؤسنگ پیمنٹس کو بھی شامل کیا گیا ہے۔
اس حوالے سے ورک اینڈ پنشنز سیکریٹری لِز کینڈل کا کہنا ہے کہا کہ کوئی بچہ بھوکا نہیں رہنا چاہیے، ہم غریب بچوں کے لیے مفت کھانوں کے نظام کو مزید وسعت دیں گے تاکہ سب بچوں کا مستقبل روشن ہو۔
ایجوکیشن سیکریٹری بریجٹ فلپسن کا اس بارے میں کہنا تھا کہ بچوں کو سیکھنے کی بھوک ہونی چاہیے نہ کہ کھانے کی، ہم مالی حیثیت سے قطع نظر ہر بچے کو ترقی کا موقع دینا چاہتے ہیں۔
برطانوی حکومت کی جانب سے مزید 5 لاکھ بچوں کو فری اسکول میلز کی سہولت دی جا رہی ہے، بریک فاسٹ کلبز میں توسیع کی جا رہی ہے۔
حالیہ معاشی اصلاحات میں کم آمدنی والے افراد کے لیے نیشنل منیمم ویج میں اضافہ اور یونیورسل کریڈٹ قرض ادائیگیوں پر حد بندی شامل ہے جس سے 12 لاکھ گھرانے سالانہ 420 پاؤنڈز کی تک بچا سکتے ہیں۔
برطانوی حکومت کا کہنا ہے کہ محفوظ اور معقول اجرت والی ملازمت ہی غربت سے باہر نکلنے کا سب سے مؤثر ذریعہ ہے۔