ایران نے اسرائیل پر حملے کےلیے 2000 کلومیٹر اور اس سے آگے تک مار کرنے والے خطرناک ’سجیل ٹو‘ میزائل کا استعمال کیا ہے۔
ایرانی خبر رساں ایجنسی ’تسنیم‘ کے مطابق دو مرحلوں پر مشتمل ’سجیل ٹو‘ میزائل ایک ٹھوس ایندھن سے چلنے والا میزائل ہے، اس لیے اس میں ایندھن بھرنے کےلیے بہت وقت درکار ہوتا ہے جس کا مطلب ہے کہ ’سجیل ٹو‘ میزائل کو لانچ کرنے کےلیے تیاری کا وقت کم ہو جاتا ہے۔
’سجیل ٹو‘ میزائل، جو ٹھوس ایندھن کے انجن پر مبنی ہے، دوسرے ایرانی میزائلوں کے مقابلے میں لانچ کرنے میں زیادہ درست اور تیز سمجھا جاتا ہے اور اس میں 500-650 کلو گرام وزنی وار ہیڈ ہے۔
ایران زیادہ تر ملک کے مغربی حصے سے اسرائیل پر میزائل فائر کرتا ہے لیکن ’سجیل ٹو‘ کی لمبی رینج کی بدولت اسے مغرب کی بجائے ملک کے کسی بھی علاقے میں موجود اڈوں سے لانچ کیا جا سکتا ہے۔
ایران نے 1990ء کی دہائی کے آخر میں میزائل تیار کرنا شروع کیے تھے۔
سجیل کا پہلا باضابطہ اعلان ایران نے نومبر 2008ء میں ایک کامیاب لانچ کے دوران کیا تھا۔
واضح رہے کہ ایران کی جانب سے اسرائیل پر حملوں کی یہ بارہویں لہر ہے۔
ایرانی فوج کا کہنا ہے کہ اہداف پر مرکوز میزائل حملے جاری رہیں گے، صہیونیوں کےلیے جہنم کے دروازے کھول دیے ہیں۔