• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سنزرزئی قبائل نے نواب ایاز جوگیزئی سے ثالث کا اختیار واپس لینے کا اعلان کردیا

کوئٹہ(اسٹاف رپورٹر)زیارت کے سنزرزئی قبائل کے معتبرین ملک محراب خان کاکڑ ، ملک گل زیب خان ، نصر اللہ خان ، عنایت اللہ ، عبدالغفور اور دیگر نے کہا ہے کہ 15 جون 2021کو زیارت میں پیش آنے والے واقعہ کے بعد نواب ایاز خان جوگیزئی سے ثالث کا اختیار واپس لینے کا اعلان کرتے ہیں۔یہ بات انہوں نے کوئٹہ پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہی ،انہوں نے کہا کہ 15 جون 2021 کو زیارت میں سنرزئی اور سیدزئی قبائل کے درمیان قبائلی رنجش کے دوران فائرنگ سے ایک شخص جاں بحق ہوا جس کو جواز بناکر مخالف فریق نے زیارت شہر میں موجودہ سنرزئی قبیلے کی جائیداد ، دکانوں ، ہوٹلز اور ریسٹ ہاؤس پر حملہ کرکے لوٹ مار کے بعد مبینہ طور پر املاک، درجنوں موٹر سائیکلوں اور گاڑیوں کو نذر آتش کیا گیا۔ اس دوران دیگر قبائل نے کشیدگی کو روکنے کیلئے مثبت کردار ادا کیا ، جرگہ میں نواب ایاز خان جوگیزئی کی طرف سے ثالثی کی پیشکش کو ہم نے قبول کیا جرگہ نے جنگ بندی کے غرض سے ہمارے لوگوں کو زیارت شہر جانے سے روکا تاہم اس دوران پورے چار سال میں جرگہ نے مسئلےکے حل کے لئے مبینہ طور پر کوئی مناسب قدم نہیں اٹھایا اور مخالف فریق کو کھلی چھوٹ دی گئی جس نے ہمارے خلاف مبینہ طور پر کی کاروائیوں کا طویل سلسلہ جاری رکھا ہے جس میں ہمارے 12 افراد زخمی اور ایک شہید ہوا ، ہر واقعہ کی بابت فوری ہم نواب ایاز خان جوگیزئی اور متعلقہ کمیٹی سے رجوع کرتے رہے مگر کوئی شنوائی نہیں ہوئی ۔ انہوں نے کہا کہ چار سال کے دوران نواب ایاز خان جوگیزئی نے بذات خود نہ فریقین کے بیانات اور دلائل سنے اور نہ ہی شہادتوں کا جائزہ لیا بلکہ انہوں نے زیارت ، سنجاوی اور ہرنائی کے معتبرین اور معززین پر مشتمل کمیٹی تشکیل دی اور تمام تر معاملات کمیٹی کے سپرد کئے تھے کمیٹی نے فریقین کے بیانات اور دلائل سننے ، دستاویزات اور شہادتوں کی چھان بین کرکے متفقہ طور پر تحریری سفارشات مرتب کیں اور کمیٹی کے ارکان بشمول نواب ایاز خان جوگیزئی نے متفقہ طور پر مرتب کردہ سفارشات کی منظوری کے بعد دعائے خیر کی مگر بدقسمتی سے سوشل میڈیا پر فیصلے کی مبینہ تاریخ کا اعلان کرنے سے چند دن قبل اپنی تشکیل کردہ کمیٹی کی سفارشات سے بغیر کسی وجہ اور دلیل کے نواب ایاز خان نے مبینہ طور پر انکار کردیا اس دوران کمیٹی کے اکثریتی ارکان کے اختلافات سامنے آئے اور انہوں نے فیصلے سے الگ ہونے کا اعلان کیا ۔ انہوں نے کہا کہ ہم پریس کانفرنس کی توسط سے ثالثی اختیار سے دستبرداری اور نواب ایاز خان جوگیزئی سے ثالث کا اختیار واپس لینے کا اعلان کرتے ہیں ۔ اب ان کا فرض بنتا ہے کہ وہ اس معاملہ سے خود کو الگ کریں ۔
کوئٹہ سے مزید