• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

معذوروں کی مراعات میں کٹوتی کے منصوبے پر لیبر پارٹی کی رکن وکی فاکسکرافٹ وہِپ کے عہدے سے مستعفی

تصویر بشکریہ برطانوی میڈیا
تصویر بشکریہ برطانوی میڈیا 

معذوروں کی مراعات میں کٹوتی کے منصوبے پر لیبر پارٹی کی رکن وکی فاکسکرافٹ نے وہِپ کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا۔

لیبر پارٹی کی رکنِ پارلیمنٹ وکی فاکسکرافٹ نے حکومت کی جانب سے معذوروں کی مالی مراعات (ڈس ایبیلٹی بینیفٹس) میں کٹوتی کے منصوبے پر احتجاج کرتے ہوئے وہِپ کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا ہے۔

فاکسکرافٹ نے وزیراعظم کو لکھے گئے خط میں کہا ہے کہ میں سمجھتی ہوں کہ ویلفیئر سسٹم کے بڑھتے ہوئے اخراجات پر قابو پانا ضروری ہے لیکن پرسنل انڈیپنڈنس پے منٹس (PIP) اور یونیورسل کریڈٹ میں کٹوتیاں اس مسئلے کا حل نہیں ہیں۔

انہوں نے مزید لکھا کہ وہ کافی دنوں سے کشمکش میں تھیں کہ حکومت میں رہ کر اصلاحات کی کوشش کریں یا استعفیٰ دیں لیکن اب واضح ہوگیا ہے کہ ان کی تجاویز پر عملدرآمد ممکن نہیں۔

دوسری جانب حکومت کے ترجمان نے جواب میں کہا کہ ہم ایک ناکام ویلفیئر سسٹم کو درست کر رہے ہیں۔ ہماری اصلاحات اس اصول پر مبنی ہیں کہ جو لوگ کام کر سکتے ہیں، وہ کریں، جو کرنا چاہتے ہیں، اُن کی مدد کی جائے، اور جنہیں شدید معذوری یا بیماری ہے، انہیں تحفظ دیا جائے۔

مجوزہ بل میں کیا ہے؟

اس ہفتے حکومت نے ایک نیا بل پیش کیا ہے جس کے تحت PIP حاصل کرنے کے لیے شرائط سخت کردی جائیں گی، یونیورسل کریڈٹ کے تحت بیماری کی بنیاد پر دی جانے والی رقم میں کٹوتی کی جائے گی۔

اعداد و شمار کے مطابق PIP حاصل کرنے والوں کی تعداد ریکارڈ 3.7 ملین تک پہنچ چکی ہے۔

علاوہ ازیں لیبر پارٹی کے 100 سے زائد ارکانِ پارلیمنٹ نے مجوزہ بل پر تشویش ظاہر کی ہے اور امکان ظاہر کیا جارہا ہے کہ اگلے دو ہفتوں میں ووٹنگ کے دوران حکومت کو اپنی ہی پارٹی کے بعض ارکان کی بغاوت کا سامنا ہوسکتا ہے۔

وزیر برائے ورک اینڈ پنشنز لز کینڈل نے کہا کہ وہ مخالف رائے رکھنے والے ساتھیوں سے بات چیت کے لیے تیار ہیں، مگر حکومت اپنے مؤقف پر قائم ہے۔ 

ان کا کہنا تھا کہ ہم چاہتے ہیں کہ معذور افراد کو مکمل طور پر سسٹم سے خارج نہ کیا جائے بلکہ انہیں کام کرنے کے لیے بھرپور تعاون فراہم کیا جائے۔

برطانیہ و یورپ سے مزید