• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اسلامک کونسل ناروے اور یورپ کی مسلم تنظیموں کی فلسطین میں جاری نسل کشی کی مذمت

— فائل فوٹو
— فائل فوٹو 

برسلز میں اسلامک کونسل ناروے نے یورپ کی مسلم تنظیموں کے ساتھ مل کر یورپی پارلیمنٹ کے سامنے ایک تاریخی اور مشترکہ پریس کانفرنس کا انعقاد کیا۔

مشترکہ پریس کانفرنس کے اعلامیے میں فلسطین میں جاری نسل کشی کی سخت الفاظ میں مذمت کی گئی۔

اسلامک کونسل ناروے کے سربراہ صاحبزادہ محمد معصوم زبیر اس اہم مشترکہ اقدام میں ناروے کی نمائندگی کر رہے ہیں جس کا مقصد فلسطینی نسل کشی کو فوری طور پر روکنے اور اسرائیل کے ناجائز قبضے کے خاتمے کا مطالبہ کرنا ہے۔

مشترکہ اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ یورپ کی یہ مسلم تنظیمیں یورپ بھر میں موجود لاکھوں مسلمانوں اور 15 ہزار سے زائد مساجد کی نمائندگی کرتی ہیں۔

اعلامیے میں مزید کہا گیا ہے کہ اسرائیلی جارحیت کے باعث اب تک براہ راست اور بالواسطہ طور پر ہزاروں افراد کی جانیں ضائع ہو چکی ہیں جن میں خواتین اور بچے شامل ہیں۔ غزہ میں طبی سہولتوں، بنیادی ضروریات زندگی اور خوراک کی فراہمی کا نظام مکمل طور پر معطل ہو چکا ہے۔

مشترکہ اعلامیے میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ اسرائیل کا فاقہ کشی کو بطور ہتھیار استعمال کرنا اور بین الاقوامی انسانی حقوق اور قوانین کے کلی طور پر خلاف ہے۔ اسرائیل کی جانب سے انسانی زندگی کے عالمی قوانین کی مسلسل خلاف ورزیاں ناقابل قبول ہیں۔

صاحبزادہ محمد معصوم زبیر نے نمائندہ رونامہ جنگ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ غزہ کی صورتحال عالمی برادری کے لیے ایک بدنما داغ ہے اور یہ یاد دہانی ہے کہ قبضہ گیر طاقت کی حمایت چاہے وہ عملی طور پر ہو یا ان جرائم کی خاموش حمایت ہو، اس گھناؤنے جرم میں برابر کی شراکت داری ہے۔

اُنہوں نے کہا کہ ہمیں اسرائیلی حملوں کی روک تھام اور انسانی امداد کی رسائی کو یقینی اور محفوظ بنانے کا مطالبہ کرنا ہوگا، برسلز میں ہونے والی یہ مشترکہ کارروائی یورپی پالیسی سازوں کو ایک مضبوط پیغام دیتی ہے کہ یورپی مسلم برادری عملی سیاسی اقدامات کی توقع رکھتی ہے جو بین الاقوامی قانون کی بالادستی کو یقینی بنائیں۔

صاحبزادہ محمد معصوم زبیر نے کہا کہ امداد، ادویات اور بنیادی ضروریات زندگی لوگوں تک پہنچانے والے عالمی اداروں کے ورکرز، میڈیا نمائندگان بھی اس بربریت سے محفوظ نہیں۔ 

اُنہوں نے مزید کہا کہ ان انسانیت کش جرائم پر عالمی برادری کی خاموشی انسانی حقوق کے علمبرداروں کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے اور ان کا یہ رویہ باعث تشویش ہے۔

غزہ اعلامیہ میں مندرجہ ذیل نکات شامل ہیں:

1- بین الاقوامی نگرانی کے تحت فوری اور مستقل جنگ بندی

2- تمام یرغمالیوں اور قیدیوں کی رہائی

3- غزہ کے تمام علاقوں تک انسانی امدادی اداروں کی بلا روک رسائی اور ایسے تمام ممالک کی جانب سے اسرائیل کو اسلحہ کی فراہمی بند کرنا جو انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں میں معاون ہو۔

4- جنگی جرائم کی تحقیقات اور مجرموں کی گرفت کے لیے بین الاقوامی عدالتوں کی حمایت۔

5- 1967ء کی سرحدوں کی بنیاد پر ایک خودمختار فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنا اور ایک خارجہ پالیسی جو فریقین کے انسانی حقوق کا تحفظ کرے۔

برطانیہ و یورپ سے مزید