اسلام آباد (اپنے نامہ نگار سے )وزارت موسمیاتی تبدیلی کے حکام نے کہا ہے کہ ای وی پالیسی معیشت، صحت اور ماحول کے تحفظ کے لئے انقلابی اقدام ہے،نئی الیکٹرک وہیکل پالیسی کا اجراء پاکستان میں ماحول دوست ٹرانسپورٹ کے فروغ کےلئے اہم سنگِ میل ہے ، ترجمان وزارت موسمیاتی تبدیلی محمد سلیم شیخ نے کہا ہے کہ نئی ای وی پالیسی کا مقصد صرف صاف ٹرانسپورٹ ہی نہیں بلکہ مقامی جدت، روزگار کے مواقع اور توانائی کی خود کفالت کو بھی فروغ دینا ہے، انہوں نے کہا کہ حکومت الیکٹرک گاڑیوں کو ملکی ترقی، ماحولیاتی تحفظ اور شہری صحت کی بہتری کے لیے کلیدی حیثیت دے رہی ہے،ترجمان نے کہا پاکستان میں ٹرانسپورٹ سیکٹر گرین ہاؤس گیسوں کے اخراج کا ایک بڑا ذریعہ ہے اور اسی تناظر میں حکومت نے نئی پالیسی کو ملک کی موسمیاتی حکمتِ عملی کا حصہ بنایا ہے، ڈائریکٹر جنرل وزارت موسمیاتی تبدیلی محمد آصف صاحبزادہ نے کہ نئی پالیسی کے تحت 2030 تک ملک میں فروخت ہونے والی 30 فیصد نئی گاڑیاں الیکٹرک ہوں گی، جن میں موٹر سائیکلیں، رکشے، بسیں اور کاریں شامل ہیں،انہوں نے کہا کہ وزارت صنعت و پیداوار، وزارت موسمیاتی تبدیلی اور دیگر صنعتی و غیر صنعتی شراکت دار مل کر پالیسی کے نفاذ کو یقینی بنا رہے ہیں، الیکٹرک گاڑیوں سے شہری علاقوں میں فضائی آلودگی، دھواں اور شور میں کمی آئے گی جو شہری صحت کے لیے مثبت پیش رفت ہے، ڈائریکٹر برائے شہری امور محمد عظیم کھوسو نے کہا کہ صاف فضا کا براہِ راست تعلق عوامی صحت سے جُڑا ہے۔ الیکٹرک گاڑیوں کے ذریعے نہ صرف ماحولیاتی آلودگی میں کمی آئے گی بلکہ سانس اور دل کی بیماریوں کے کیسز میں بھی واضح کمی متوقع ہے، الیکٹرک گاڑیاں صاف ٹرانسپورٹ کے ساتھ ساتھ موسمیاتی تبدیلی کے خلاف پاکستان کی جنگ کا بنیادی ہتھیار ہیں ۔