کراچی( جنگ نیوز) معاشی و سماجی شمولیت کی جانب ایک اہم قدم اٹھاتے ہوئے ڈاکٹر محمد طاہر نور، ایڈیشنل سیکریٹری، بینظیر انکم سپورٹ پروگرام ہیڈکوارٹر اسلام آباد نے کراچی،چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے سیکریٹریٹ میں ملاقات کی ،جس کا مقصد بی آئی ایس پی کے مستحقین اور ان کے بچوں کے لیے مہارت کی تربیت کے مواقع تلاش کرنا تھا، سی سی آئی کی ٹیم کی قیادت صدر محمد جاوید بلوانی، نائب صدر فیصل خلیل احمد، سابق صدر جنید اسماعیل مکڈا اور دیگر معزز اراکین نے کی، ڈاکٹر طاہر نور نے کے سی سی آئی کو حکومتِ پاکستان کے تحت بی آئی ایس پی کی دیگر اہم سرگرمیوں سے آگاہ کیا، جن کے تحت تقریباً 1 کروڑ گھرانے کفالت پروگرام سے مالی معاونت حاصل کر رہے ہیں، انہوں نے بتایا کہ 8.2 ملین اسکول جانے والے بچے تعلیمی وظائف حاصل کر رہے ہیں جبکہ 12 لاکھ حاملہ اور دودھ پلانے والی خواتین اور ان کے نوزائیدہ بچے بینظیر نشوونما پروگرام سے فائدہ اٹھا رہے ہیں، بی آئی ایس پی اور کے سی سی آئی نے بی ایچ پی کے تحت ایسی تربیت کے مواقع فراہم کرنے پر اتفاق کیا جو مارکیٹ کی ضروریات سے ہم آہنگ ہوں جن میں پیشہ ورانہ تربیت، عملی تجربہ، اور روزگار سے متعلق سیکھنے کے مواقع شامل ہوں، بی آئی ایس پی کے تحت پہلا جامع ہنر سازی پروگرام ہے، شہید محترمہ بینظیر بھٹو کی خدمات کو خراجِ عقیدت پیش کرنے کے لیے، اس پروگرام کا پائلٹ فیز 21 جون 2025 کو صدرِ پاکستان آصف علی زرداری نے باقاعدہ طور پر لانچ کیا،ڈ اکٹر طاہر نور نے مزید کہا کہ یہ پروگرام مہارت کی تربیت، مالیاتی شعور اور بلا سود قرضوں کو یکجا کرتے ہوئے ایک جامع ماڈل پیش کرتا ہے، تاکہ پسماندہ طبقات کے نوجوان کاروبار، ہنر مند ملازمتوں اور بیرونِ ملک مواقع جیسے نئے راستوں پر گامزن ہو سکیں۔