• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

متحدہ عرب امارات دولت مند افراد کیلئے سب سے پرکشش منزل

اسلام آباد (خالد مصطفیٰ) متحدہ عرب امارات (یو اے ای) دنیا بھر کے دولت مند افراد کے لیے سب سے پرکشش منزل بنی ہوئی ہے، جس کی بنیادی وجہ بڑے پیمانے پر ٹیکس مراعات ہیں، جن میں آمدنی اور دولت پر صفر ٹیکس شامل ہے۔ یو اے ای میں ذاتی آمدنی، کیپٹل گینز یا وراثت پر کوئی ٹیکس عائد نہیں کیا جاتا۔ متعدد یورپی یونین کے ممالک میں دولت پر ٹیکس نافذ ہے یا ماضی میں تھا، جس کی وجہ سے متحدہ عرب امارات (یو اے ای) انتہائی دولت مند افراد کے لیے ٹیکس کے لحاظ سے ایک مؤثر پناہ گاہ بن گیا ہے۔ متحدہ عرب امارات اب ایک لاکھ 30 ہزار سے زائد ملینیئرز کا میزبان ہے، جن میں 325 سینٹی ملینیئرز (یعنی وہ افراد جن کے پاس 100 ملین امریکی ڈالر سے زائد دولت ہے) اور 28 ارب پتی شامل ہیں، جو کہ 2024 کے اختتام تک 785 ارب امریکی ڈالر کی نجی دولت میں حصہ ڈال رہے ہیں۔ دبئی انٹرنیشنل فنانشل سینٹر اکیلا 450 ارب امریکی ڈالر کی نجی دولت کا انتظام کرتا ہے، جبکہ ابوظہبی کا ADGM سینکڑوں فنڈز اور دولت کے مینیجرز کو سنبھال رہا ہے۔ تخمینہ ہے کہ 2025 میں دولت مند افراد کی ہجرت کے باعث متحدہ عرب امارات (یو اے ای) تقریباً 63 ارب امریکی ڈالر (231 ارب درہم) کی دولت اپنی جانب کھینچنے میں کامیاب ہوگا۔ متحدہ عرب امارات (یو اے ای) میں کروڑ پتی افراد کی نقل مکانی تقریباً دگنی ہو گئی ہے، جو 2014 میں 98 فیصد تھی اور اب 2024 میں اس میں مزید اضافہ ہوا ہے۔ تین ماہ کی مدت کے دوران بھارت سے کل 4543 نئے اراکین شامل ہوئے، جو کہ سال بہ سال 4.4 فیصد کی نمو کی نمائندگی کرتا ہے اور دبئی کی سب سے بڑی غیر ملکی کاروباری کمیونٹی کے طور پر ہندوستانی کمپنیوں کے ادا کردہ اہم اقتصادی کردار کو نمایاں کرتا ہے۔ پاکستان 2154 نئی کمپنیوں کے ساتھ دوسرے نمبر پر رہا جنہوں نے سال کی پہلی سہ ماہی کے دوران چیمبر کے ممبر کے طور پر رجسٹریشن کروائی، اور 1362 نئی مصری کمپنیاں چیمبر میں شامل ہوئیں۔
اہم خبریں سے مزید