کراچی (اسد ابن حسن) بزنس مینوں اور اداروں کی متعدد شکایات کے بعد کہ ایف آئی اے کے مختلف سرکل، افسران اور خصوصاً’’اینٹی منی لانڈرنگ سرکل‘‘ کے تفتیشی افسران مبہم الزامات پر ان کو بلا وجہ طلب کرتے ہیں اور بلیک میل کرتے ہیں، کے بعد ہیڈ کوارٹر میں تعینات اعلیٰ افسران نے مشاورت کے بعد 31 صفحات پر مشتمل ایک ایس او پی (اسٹینڈرڈ آپریٹنگ پروسیجر) تیار کر لیا ہے۔ اینٹی منی لانڈرنگ ونگ کے ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرلز اور تمام ڈائریکٹرز کو ہدایت کی گئی ہے کہ مذکورہ ایس او پی پر سختی سے عمل کیا جائے بصورت دیگر افسران کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔اس سرکلر کی رو سے اب ایف آئی اے افسران صرف اُن معاملات میں اینٹی منی لانڈرنگ ایکٹ کے تحت کارروائی کر سکیں گے جن میں ایکٹ کے شیڈول کے تحت کسی جرم کا ارتکاب ہوا ہو اور اس سلسلے میں بااختیار تفتیشی ایجنسیوں سے شکایت موصول ہوئی ہو۔