اسلام آباد (خالد مصطفیٰ) حکومت مالی سال 2025-26 کے لیے مجوزہ ڈیم سیس (Dam Cess) کو فنانس بل کا حصہ نہ بنا سکی کیونکہ عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) سے اب تک اس پر منظوری حاصل نہیں ہو سکی۔ تاہم اس معاملے پر حکومت اور آئی ایم ایف کے درمیان مذاکرات جاری ہیں۔حکومت یہ سیس دیامیر بھاشا، داسو اور مہمند جیسے اہم آبی منصوبوں کی جلد تکمیل کے لیے مالی وسائل پیدا کرنے کی غرض سے نافذ کرنا چاہتی ہے، تاکہ بھارت کی جانب سے پانی کے بہاؤ میں چالاکیوں کے اثرات کو کم کیا جا سکے جو فصلوں کی کاشت کو متاثر کر رہے ہیں۔سندھ میں پانی کی شدید قلت ہے، جہاں 400 ایکڑ کی بجائے صرف 40 ایکڑ زمین کو پانی دیا جا رہا ہے۔ زمین کے نیچے کھارا پانی فصلوں کے لیے نقصان دہ ہے۔