• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ن لیگ فرانس کا حکومتِ پاکستان کی نوبیل امن انعام کیلئے ٹرمپ کی سفارش کا خیر مقدم

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ—فائل فوٹو
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ—فائل فوٹو

پاکستان مسلم لیگ ن فرانس کے مرکزی رہنما سردار ظہور اقبال، چیئرمین راجہ علی اصغر، معروف شاعر و دانشور محمود راہی نے اپنے قائد میاں نواز شریف، وزیرِ اعظم میاں شہباز شریف کی قیادت پر بھرپور اعتماد کرتے ہوئے اس بات کا خیر مقدم کیا ہے کہ حکومتِ پاکستان نے 2026ء کے نوبیل امن انعام کے لیے امریکی صدر ڈونلڈ جے ٹرمپ کی سفارش کی ہے جو خوش آئند بات ہے۔

واضح رہے کہ حالیہ پاک بھارت بحران کے دوران فیصلہ کن سفارتی مداخلت اور اہم قیادت کے اعتراف میں 2026ء کے نوبیل امن انعام کے لیے حکومتِ پاکستان نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی باضابطہ طور پر سفارش کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

‎ان رہنماؤں نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ مئی میں بھارت نے بلا اشتعال اور غیر قانونی جارحیت کرتے ہوئے وطنِ عزیز پاکستان کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کی سنگین خلاف ورزی کی تھی، جس کے نتیجے میں خواتین، بچوں اور بوڑھوں سمیت معصوم جانوں کا المناک نقصان ہوا، اپنے دفاع کے بنیادی حق کو استعمال کرتے ہوئے پاکستان نے آپریشن بنیان مرصوص کے ذریعے پُرعزم اور قطعی فوجی ردِعمل دیا۔

اس موقع پر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سیز فائر کرا کے خطے کو ایٹمی اور عالمی جنگ سے بچا لیا اور انہوں نے اسلام آباد اور نئی دہلی دونوں کے ساتھ مضبوط سفارتی مصروفیات کے ذریعے زبردست اسٹریٹجک دور اندیشی اور شاندار حکمتِ عملی کا مظاہرہ کیا جس نے تیزی سے بگڑتی ہوئی صورتِ حال کو کم کیا، بالآخر جنگ بندی کو یقینی بنایا اور دونوں جوہری ریاستوں کے درمیان وسیع تر تنازع کو ٹال دیا۔

ن لیگ فرانس کے رہنماؤں نے کہا کہ ہماری ‎حکومت بھی بھارت اور پاکستان کے درمیان جموں و کشمیر کے دیرینہ تنازع کو حل کرنے میں مدد کرنے کے لیے صدر ٹرمپ کی مخلصانہ پیشکشوں کو تسلیم کرتی ہے اور اس اقدام کی بہت تعریف کرتی ہے، یہ مسئلہ علاقائی عدم استحکام کا مرکز ہے، جموں و کشمیر سے متعلق اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں پر عمل درآمد تک جنوبی ایشیاء میں پائیدار امن ناگزیر رہے گا۔

انہوں نے اس امید کا اظہار کیا کہ امریکی صدر ڈونلڈٹرمپ مشرقِ وسطیٰ خصوصی طور ایران اسرائیل جنگ روکنے، فلسطین اور غزہ پر اسرائیلی جارحیت روکنے کے لیے بھی اہم کردار ادا کریں گے تاکہ اس خطے میں دیرپا امن قائم ہو سکے۔

برطانیہ و یورپ سے مزید