سکھر /ڈہرکی/عمرکوٹ(بیورو رپورٹ/نامہ نگاران) اندرون سندھ بارشوں اور مٹی کے طوفان کے باعث نظام زندگی درہم برہم ہو گیا۔وقفے وقفے سے بارش کا سلسلہ برقرار ہے۔ سائن بورڈ ، درخت اور کھمبے گر گئے، سولر پلیٹیں و کچی چھتیں اڑ گئیں، آندھی کی شدت سے لوگوں میں خوف و ہراس پھیل گیا۔تفصیلات کے مطابق سکھر، روہڑی سمیت گرد و نواح میں مون سون کی بارش کے تیسرے دن بھی موسم خوشگوار رہادن بھر آسمان پر بادل چھائے رہے اور ہوائیں چلتی رہیںجبکہ رات کے اوقات میں وقفے وقفے سے ہلکی و تیز بارش کا سلسلہ بھی جاری رہا۔ کئی دن سے پڑنے والی شدید گرمی کا زور ٹوٹنے پر لوگوں نے سکون کا سانس لیا۔ سندھ کے مختلف شہروں کی طرح سکھر، روہڑی، صالح پٹ، کندھرا، سنگرار، علی واہن، اروڑ، بچل شاہ میانی، باگڑجی سمیت قرب و جوار کے علاقوں میں مون سون کی بارش سے گرمی کا زور کم ہوگیا ہے۔ ڈہرکی سمیت ضلع بھر میں مٹی بھری خطرناک تیز طوفانی آندھی اور بارش نے نظام زندگی درہم برہم کر کے رکھ دیا ہے۔ سائن بورڈ ، درخت ، کھمبے گر گئے اور سولر پلیٹیں اور کچی چھتیں اڑ گئیں۔ آندھی کی شدت سے لوگوں میں خوف و ہراس پھیل گیا۔ عمرکوٹ اور چھور میں تیز ہواؤں کے ساتھ طوفانی بارش صحرائے تھر سے قحط کا خطرہ ٹل گیا رات گئے صحرائے تھر میں تیز طوفانی بارش ہوئی جس سے درخت بجلی کے پول اور جھونپڑے اڑ گئے ہیں تا ہم اس بارش سے پانی کی قلت عارضی طور پر ختم ہوگئی۔