کوئٹہ(اسٹاف رپورٹر)سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے سابق صدر سینٹر(ر)امان اللہ کنرانی نے کہاہےکہ بلوچستان کے سرکاری نہیں بلکہ اجتماعی دانش کے تناظر میں بعض ٹھوس اقدامات و انتظام و انصرام میں بہتری کے نتائج واضح تبدیلی کی شکل میں محسوس ہورہے ہیں۔ ریاست ماں جیسی محبت کی آغوش بنے نہ کہ ناگن کا کردار ادا کرے۔ اعتماد سازی کی بحالی کیلئے تمام مقید بچیوں و خواتین و مرد و معذور سیاسی کارکنوں کو فوری رہا کیا جائے۔ ایک بیان میں انہوں نے کہاہےکہ سب سے پہلے صوبائی بجٹ کو ارتکاز عمل سے نکال کر بجٹ کے معتدبہ حصے کو عوام کی دہلیز تک پہنچانے کیلئے آئین کے آرٹیکل 140-A کی پیروی میں تعمیر و ترقی کے راہ کو ہموار کرنے کی خوشگوار ابتداء کی گئی ہے اسی طرح ضلع و ڈویژن و صوبائی سطح پر قابلیت و دیانت داری کو محور بنا کر حالیہ انتظامی تبدیلیاں بالخصوص سب سے بڑے محکمہ تعلیم کو ترجیحی بنیادوں پر فوقیت دینا خوش آئند ثابت ہو سکتا ہے۔اس طرح فورسز کی ری سٹریکچرنگ و فعال و مستعد بنانے کا آغاز کرکے عوام کے جان و مال کے تحفظ کو یقینی بنانے کے اقدامات بھی قابل توجہ ہیں تاہم صوبے کے وسائل و ساحل پر عوام کی دسترس کو کینڈا و امریکہ کی طرز پر صوبے یا مقامی سطح پر اختیارات کی منتقلی وقت کی ضرورت ہے جس سے عوام کا ریاست پر اعتماد بڑھے گا اور لوگ اپنی جان و مال و عزت و آبرو کو محفوظ سمجھیں گے ۔ اس مقصد کے لئے تمام طبقات و سیاسی و معترض قوتوں کے درمیان خلیج کو پاٹ کر قطر فارمولے کے تحت فریقین کو ایک ٹیبل پر بٹھانا ہوگا تب صوبے میں امن و آشتی و تعمیر و ترقی کا عمل تیز تر ہوسکے گا۔