آپ کے مسائل اور اُن کا حل
سوال: بینک اسٹیٹمنٹ کے لیے لون لینا اور اس پر کمیشن دینا کیسا ہے ؟
جواب: بینک اسٹیٹمنٹ کے لیے لون لینا اور اس پر کمیشن دینا شرعاً ناجائز اور حرام ہے، کیونکہ اس میں درج ذیل دو خرابیاں پائی جاتی ہیں:
1. اسٹیٹمنٹ کے لیے لون لینا محض ایک دکھاوے کے لیے ہوتا ہے، تاکہ مالی حیثیت زیادہ ظاہر ہو، ایسا کرنا دھوکا دہی میں شمار ہوتا ہے، جو شرعاً ممنوع ہے۔ (مرقاۃ المفاتيح، کتاب الدّیات،رقم :3520،ج:6،ص:2300،ط:دار الفکر،بيروت – لبنان)
2. لون لےکر اس پر جو کمیشن دینا ہے، وہ سود کے زمرے میں آتا ہے جو کہ شریعتِ مطہرہ میں قطعی حرام اور کبیرہ گناہ ہے۔ (اعلاء السنن، کتاب الحوالہ، باب کل قرض جرمنفعۃ، ج:14، ص:513، ط: إدارۃ القرآن- المحيط البرھانی، الفصل التاسع والعشرون فی القرض مايکرہ من ذلک، وما لا يکرہ، ج:5، ص:394، ط:دارالکتب العلميۃ)