اسلام آباد (اسرار خان) فیول چارجز میں کمی کے سبب اگست میں بجلی صارفین کو ریلیف ملنے کا امکان ہے۔ بجلی پیداوار میں سب سے زیادہ 39 فیصد حصہ ہائیڈرو پاور کا رہا، جو پچھلے سال سے 14 فیصد زیادہ ہے۔ نیوکلیئر بجلی مہنگی اور کم ہوئی، ڈیزل سے بجلی کی پیداوار صفر رہی، RFO سب سے مہنگا ذریعہ رہا۔ ایل این جی اور درآمدی کوئلہ مہنگا، نیوکلیئر بجلی لاگت میں 60 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا ، پیداوار میں 30 فیصد کمی آئی۔ اگست 2025 کے بجلی بلوں میں صارفین کو فی یونٹ 0.654 روپے ریلیف ملنے کا امکان ہے، جس کی وجہ جون 2025 میں فیول چارجز میں کمی ہے۔ سنٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی نے نیپرا کو درخواست دی ہے، جس پر 30 جولائی کو عوامی سماعت ہوگی۔ جون میں 13,744 گیگا واٹ آور بجلی پیدا ہوئی جس کی اوسط لاگت 7.87 روپے فی یونٹ رہی، اور صارفین کو 13,310 GWh بجلی 7.68 روپے فی یونٹ پر فراہم کی گئی۔ پچھلے سال کے مقابلے میں فی یونٹ لاگت میں کمی آئی ہے۔