اسلام آباد(فاروق اقدس)سندھ طاس معاہدے کے حوالے سے پاکستان نے زمینی حقائق پر مشتمل اپنے موقف کو سفارتی سطح پر متعلقہ اداروں تک پہنچانے کیلئے پیشرفت تسلسل جاری رکھی ہوئی ہےاور اب سندھ طاس معاہدے کی معطلی کا معاملہ او آئی سی کے فورم تک پہنچ گیا ہے،اجلاس میں او آئی سی وزرائے خارجہ نے بھی بھارتی فیصلے پر اظہارِ تشویش کیا اور پاکستان کے مؤقف کی حمایت کی، تفصیلات کے مطابق جدہ میں جاری او آئی سی کے آزاد انسانی حقوق کمیشن کے اجلاس میں پاکستان نے یہ معاملہ اٹھا لیا ،۔اجلاس میں پانی کے حق کے موضوع پر گفتگو کے دوران پاکستان کے مستقل مندوب سید فواد شیر نے بھارتی ہٹ دھرمی پر شدید تحفظات کا اظہار کیا، انہوں نے کہا کہ پاکستان پہلے ہی پانی کی قلت جیسے سنگین مسئلے سے دوچار ہے اور بھارت کی جانب سے سندھ طاس معاہدے کی معطلی نہ صرف معاہدے کی خلاف ورزی ہے بلکہ خطے میں موسمیاتی مسائل کو بھی مزید سنگین کر دے گی۔انہوں نے زور دیا کہ پانی انسانی حق ہے اور اس پر کسی قسم کی سیاسی چال بازی ناقابل قبول ہے۔اجلاس میں شریک مندوبین نے پانی کی منصفانہ تقسیم اور اس حق کے تحفظ کی اہمیت پر زور دیا۔