سائنسدانوں نے ایک ایسی امپلانٹیبل ڈیوائس تیار کیا ہے جو ذیابیطس کے مریضوں کو’ہائپوگلیسیمیا‘سے بچا سکتا ہے۔
اس نئے امپلانٹیبل ڈیوائس میں گلوکاگن کا ایک ذخیرہ موجود ہے، اس کو انسان کی جلد کے نیچے لگایا جاتا ہے اور یہ ایمرجنسی میں خود بخود ایکٹو ہوجائے گا، اسے ایکٹیو کرنے کے لیے انجیکشن کی ضرورت بھی نہیں ہوتی۔
ہائپوگلیسیمیا کیا ہے؟
ہائپوگلیسیمیا ایسی حالت کو کہا جاتا ہے جب خون میں گلوکوز انتہائی کم ہو جاتا ہے۔
ٹائپ 1 ذیابیطس والے افراد میں ہائپوگلیسیمیا بہت تشویشناک ہے، یہ حالت جان لیوا بھی ہو سکتی ہے اور عام طور پر ایسی حالت میں ہارمون گلوکاگن کے انجیکشن کی ضرورت ہوتی ہے۔
اس صورتحال سے نمٹنے کے لیے میساچوسٹس انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی کے انجینئرز نے ایک ڈیوائش تیار کیا ہے جو جلد کے نیچے سے گلوکاگن کی سپلائی کرتا ہے، جیسے ہی خون میں گلوکوز بہت کم ہو جائے تو اس ڈیوائس سے خود بخود ہارمون کا اخراج ہونا شروع ہو جاتا ہے۔
یہ ڈیوائس خاص طور پر رات کے وقت ہائپوگلیسیمیا کے دوران یا ذیابیطس کے شکار چھوٹے بچوں کے لیے مفید ہو سکتا ہے جو خود سے انجکشن لگانے کے قابل نہیں ہوتے۔
اس حوالے سے ایم آئی ٹی کے شعبہ کیمیکل انجینئرنگ کے پروفیسر ڈینیئل اینڈرسن کا کہنا ہے کہ ہمارا مقصد ایک ایسا ڈیوائس بنانا تھا جو مریضوں کو بلڈ شوگر کی کمی سے بچانے کے لیے ہمیشہ تیار رہے۔
اُنہوں نے مزید کہا کہ ہمارے خیال میں اس سے ہائپوگلیسیمیا کے خوف کو دور کرنے میں بھی مدد مل سکتی ہے جس سے بہت سے مریض اور ان کے والدین متاثر ہوتے ہیں۔