• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بھارت میں 15 سالہ لڑکی کو اجتماعی زیادتی کے بعد زندہ دفن کرنے کی کوشش

فائل فوٹو
فائل فوٹو 

بھارتی ریاست اوڑیشہ کے ضلع جگت سنگھ پور میں 2 بھائیوں نے 15 سالہ لڑکی کے ساتھ اجتماعی زیادتی کی اور جب وہ 5 ماہ کی حاملہ ہوئی تو اسے زندہ دفن کرنے کی کوشش کی۔

پولیس نے دونوں بھائیوں کو گرفتار کرلیا ہے، جن کی شناخت بھگیادر داس پنچھن داس کے نام سے ہوئی جو بناس بھرا گاؤں کے رہائشی ہیں، جبکہ ایک ملزم فرار ہے، جس کی تلاش جاری ہے۔

پولیس کا کہنا ہے کہ ملزمان نے 15 سالہ لڑکی کو متعدد مرتبہ زیادتی کا نشانہ بنایا، جب انہیں اس کے حاملہ ہونے کا پتا چلا تو انہوں نے مبینہ طور پر اپنے جرم کو چھپانے کیلئے اسے زندہ دفن کرنے کی کوشش کی۔

پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ ملزمان نے لڑکی کو بہانے سے ایک جگہ بلایا اور اسے اسقاط حمل کا مشورہ دیتے ہوئے دھمکی دی کہ اگر اس نے ایسا نہیں تو اسے زندہ دفن کردیں گے، جس پر وہ لڑکی موقع سے فرار ہوگئی اور اس نے اپنے والد کو جاکر معاملے کی حقیقت بتادی۔

جس کے بعد متاثرہ لڑکی کے والد نے اسپتال میں لے جاکر اس کا معائنہ کروایا، زیادتی اور حمل کی تصدیق کے بعد پولیس میں شکایت درج کروادی، بعدازاں پولیس نے دونوں ملزمان بھائیوں کو گرفتار کرکے عدالت میں پیش کردیا۔

بھارتی میڈیا کے مطابق اس جگت سنگھ پور میں ایک ہفتے کے دوران لڑکیوں کے ساتھ  زیادتی کا یہ دوسرا واقعہ ہے، اس سے قبل منگل کو ایک اور کم عمر  لڑکی کو  مبینہ طور پر دو مردوں نے کھیتوں میں سالگرہ کی تقریب سے واپس آتے ہوئے اغوا کرنے کے بعد زیادتی کا نشانہ بنایا تھا۔

گزشتہ ماہ کے دوران اوڑیشہ میں لڑکیوں کے ساتھ زیادتی کے  12 واقعات رپورٹ ہوئے ہیں۔ اس سال جون میں  بھارتی ریاست میں 10 دن کی مدت میں زیادتی اور اجتماعی زیادتی کے 5  واقعات رپورٹ ہوئے، جبکہ رواں ماہ کے شروع میں فقیر موہن کالج میں ایک 20 سالہ طالبہ نے استاد کی جانب سے ہراساں کیے جانے کے بعد خود کو آگ لگانے کے بعد  موت کو گلے لگالیا تھا۔

بین الاقوامی خبریں سے مزید