بانی پی ٹی آئی عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کے خلاف توشہ خانہ ٹو کیس کی سماعت بغیر کارروائی کے 29 جولائی تک ملتوی کر دی گئی۔
اسپیشل جج سینٹرل صبح ساڑھے 10 بجے سے وکلاء کا انتظار کرتے رہے، بانی پی ٹی آئی کے وکیل عدالت میں پیش نہیں ہوئے جبکہ بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کی حاضری لگائی گئی۔
بانی پی ٹی آئی کے وکیل قوسین مفتی کو علیمہ خان نے جیل کے داخلی دروازے پر روکے رکھا، ساڑھے 3 گھنٹے انتظار کے بعد جج اور پراسیکیوشن ٹیم اڈیالہ جیل سے واپس روانہ ہو گئی۔
اس سے قبل بانی پی ٹی آئی کے وکیل قوسین مفتی نے دیگر وکلاء کے بغیر عدالت میں جانے سے انکار کر دیا تھا۔ عدالت کے حکم پر عدالتی عملہ گیٹ 5 پر پہنچا تھا۔عدالتی عملے نے وکیل کو بانی پی ٹی آئی کا عدالت میں پیش ہونے کا پیغام دیا تھا۔
بانی پی ٹی آئی کے وکیل قوثین مفتی نے کہا تھا کہ فیملی اور وکلاء کے بغیر اندر نہیں جاؤں گا جس کے بعد عدالتی عملہ گیٹ 5 سے واپس عدالت میں چلا گیا تھا۔
بانی پی ٹی آئی عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کے خلاف توشہ خانہ ٹو کیس کی سماعت کرنے والے اسپیشل جج سینٹرل شاہ رخ ارجمند اڈیالہ جیل پہنچے تھے۔
بانی پی ٹی آئی کی 2 بہنیں نورین نیازی اور عظمیٰ خان اور بانی پی ٹی آئی کے کزن نوشیروان برکی بھی اڈیالہ جیل آئے تھے۔