لاہور(رب نواز خان)آٹھویں جماعت کے بورڈ کے امتحانات کے انعقاد اور طریقہ کار کے حوالےسے انتظامیہ تذبذب کا شکار،کم وبیش آدھا تعلیمی سال گزر چکا،تاحال امتحانات کے طریقہ کار اور لائحہ عمل کے حوالےسے کوئی حتمی فیصلہ نہ ہوسکا۔پنجاب بھر کے لاکھوں طلبہ اور اساتذہ مشکل صورتحال کا شکار ہیں۔ ایک محتاط اندازے کے مطابق نجی وسرکاری سکولوںمیں ملا کرپنجاب بھر میں آٹھویں جماعت میں 27 سے 28 لاکھ طلبہ زیر تعلیم ہیں۔پیکٹا ( پنجاب ایجوکیشن کریکولم ٹرینگ اینڈ اسیسمنٹ) نے اتنی کثیر تعداد میں طلبہ کی رجسٹریشن،رولنمبر سلپس ، امتحانی سنٹرز،سوالیہ پرچے ، جوابی کاپیاں، امتحانی سنٹرز،امتحانات کے انعقادتک کےتمام مراحل، ماڈل پیپرز، پیپرز پیٹرن، معروضی و انشائیہ حصوں میں نمبروں کی تقسیم، کل نمبر، پاسنگ مارکس، اگلی جماعت میں پرموشن سمیت دیگر معاملات کے بارے میں کوئی حتمی فیصلہ نہیں کیا ۔ جس سے طلبہ و والدین اور اساتذہ گومگو کی کیفیت کا شکار ہیں۔