• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

مون سون کے موسم میں بیماریوں سے بچنے کیلئے قوت مدافعت کیسے بڑھائیں؟

— فائل فوٹو
— فائل فوٹو 

مون سون کے موسم کے دوران نمی اور درجہ حرارت کا اتار چڑھاؤ، بیکٹیریا، وائرس اور فنگس کی افزائش اور پھیلاؤ کے لیے سازگار ماحول پیدا کرتا ہے۔

ایسی صورتحال میں نزلہ زکام، بخار اور پانی سے پیدا ہونے والی بیماریوں جیسے انفیکشن ہونے کے خدشات بڑھ جاتے ہیں۔

ان بیماریوں سے نمٹنے کے لیے انسان کی قوتِ مدافعت کا مضبوط ہونا بہت ضروری ہے، اس لیے مون سون کے موسم میں وٹامنز، معدنیات اور اینٹی آکسیڈنٹس سے بھرپور متوازن غذا کا استعمال جسم کو ضروری غذائی اجزاء فراہم کرکے اس کی قوت مدافعت بڑھا سکتی ہے۔

یہاں ان غذاؤں پر ایک نظر ڈال لیتے ہیں جو مون سون کے موسم میں قوتِ مدافعت بڑھا سکتی ہیں۔

ادرک

ادرک اپنی اینٹی آکسیڈنٹ خصوصیات کی وجہ سے انفیکشن سے لڑنے اور جسم میں سوزش کو کم کرنے میں مدد دیتا ہے۔ اس کے ٹکڑوں کو ابال کر اس کا پانی پینا بھی بہت مفید ہے۔

ہلدی

ہلدی میں کرکیومین ہوتا ہے جس میں اینٹی آکسیڈینٹس کی خصوصیات اور سوزش کو کم کرنے کی صلاحیت ہوتی ہے، یہ ٹی سیلز، بی سیلز اور دیگر مدافعتی خلیوں کی ایکٹیویشن کو ماڈیول کر کے مدافعتی نظام کو بڑھا سکتا ہے۔

ہلدی کے بہتر فوائد حاصل کرنے کے لیے اسے کالی مرچ اور ناریل کے تیل یا گھی کے ساتھ کھائیں۔

لہسن

لہسن میں اینٹی مائکروبیل اور اینٹی وائرل خصوصیات ہوتی ہیں جو انفیکشن کو روکنے میں مدد کرتی ہیں، یہ خون کے سفید خلیوں کی پیداوار کو بھی متحرک کرتا ہے جو انفیکشن سے لڑنے کے لیے ضروری ہیں۔

ایسے میں کچا لہسن زیادہ مؤثر ہو سکتا ہے لہذا اسے سلاد میں شامل کرنے کی کوشش کریں۔

دہی

دہی پروبائیوٹکس سے بھرپور ہوتا ہے جو کہ فائدہ مند بیکٹیریا ہیں اور صحت مند آنتوں کے مائکرو بایوم کو برقرار رکھنے میں مدد کرتے ہیں۔

مضبوط مدافعتی نظام کے لیے آنتوں کا صحت مند ہونا بہت ضروری ہے اس لیے ناشتے میں بغیر میٹھا ڈالے سادہ دہی کھائیں یا اسموتھیز میں شامل کریں۔

کھٹے پھل

مالٹے، لیموں اور چکوترے جیسے کھٹے پھلوں میں وٹامن سی کی مقدار زیادہ ہوتی ہے جو خون کے سفید خلیوں کی پیداوار کو بڑھانے اور مدافعتی افعال کو بہتر بنانے کے لیے جانا جاتا ہے۔ اس لیے صبح نہار منہ لیموں پانی پینا بھی فائدہ مند ہو سکتا ہے۔

پالک

پالک میں وٹامن اے، سی اور ای کے ساتھ ساتھ اینٹی آکسیڈنٹس اور بیٹا کیروٹین بھی پائی جاتی ہے جو کہ مدافعتی نظام کی انفیکشن سے لڑنے کی صلاحیت کو بڑھا سکتی ہے۔

پالک کو ہلکا سا پکانا اس کے وٹامن اے کو بڑھاتا ہے اور دیگر غذائی اجزاء کو جسم میں زیادہ اچھی طرح جذب کرنے میں مدد دیتا ہے۔

بادام

بادام وٹامن ای سے بھرپور ہوتے ہیں جو کہ ایک طاقتور اینٹی آکسیڈنٹ ہے جو جسم کو انفیکشن سے لڑنے میں مدد کرتا ہے۔ ان میں گوڈ فیٹس یعنی صحت کے لیے مفید چکنائی اور پروٹین بھی ہوتے ہیں اس لیے ایک مٹھی کچے یا بھنے ہوئے بادام ناشتے میں کھانا مفید ہوگا۔

سبز چائے

سبز چائے فلیونائیڈز (flavonoids) سے بھرپور ہوتی ہے جو ایک قسم کا اینٹی آکسیڈنٹ ہے اور اس میں ایل تھینائن بھی ہوتا ہے جو انسان کے جسم کے ٹی خلیات میں جراثیم سے لڑنے والے مرکبات کی تیاری میں مدد کر سکتا ہے، اس لیے روزانہ 2 سے 3 کپ سبز چائے پینی چاہیے۔

پپیتا

پپیتے میں وٹامن سی کی مقدار زیادہ ہوتی ہے اس میں ہاضمے کے انزائمز جیسے پاپین بھی ہوتے ہیں جو سوزش کو کم کرنے کی خصوصیات رکھتے ہیں، اس لیے تازہ پپیتا ناشتے میں کھانا فائدہ مند ثابت ہوسکتا ہے، اسے سلاد یا اسموتھیز میں بھی شامل کیا جاسکتا ہے۔

شہد

شہد میں قدرتی اینٹی بیکٹیریل اور اینٹی وائرل خصوصیات موجود ہیں جو گلے کی سوزش کو دور کرنے اور مدافعتی نظام کو بڑھانے میں مدد کر سکتی ہیں۔

شہد کو خوراک میں کئی طریقوں سے شامل کیا جا سکتا ہے، چاہیں تو چائے میں شامل کرلیں یا ٹوسٹ پر لگا لیں۔

اس کے علاوہ دہی یا دلیا میں ملا کر بھی کھا سکتے ہیں لیکن زیادہ سے زیادہ فوائد حاصل کرنے کے لیے خام شہد کا انتخاب کریں۔


نوٹ: یہ ایک معلوماتی مضمون ہے ، اپنی کسی بھی بیماری کی تشخیص اور اس کے علاج کےلیے ڈاکٹر سے رابطہ کریں۔

صحت سے مزید