• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بھارتی وزیر نے 4000 ٹن کوئلہ غائب ہونے کا الزام بارش کے دیوتاؤں پر لگادیا

---فائل فوٹو
---فائل فوٹو 

بھارتی ریاست میگھالیہ کے وزیر نے 4 ہزار ٹنکوئلے کے پُراسرار طور پر غائب ہونے کا الزام بارش کے دیوتاؤں پر عائد کر دیا۔

بھارتی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق جب ہائی کورٹ نے ریاستی حکومت سے 4 ہزار ٹن کوئلے کی گمشدگی سے متعلق سخت سوالات کیے تو میگھالیہ ریاست کے وزیر نے غیر معمولی وضاحت پیش کرتے ہوئے کہا، ’ممکن ہے شدید بارشوں کے سبب کوئلہ غائب ہو گیا ہو۔‘

بھارتی میڈیا کے مطابق راجاجو اور دینگنگان دیہاتوں سے کوئلہ غائب ہونے کے معاملے میں ریاستی ایکسائز وزیر کرمین شیلا نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا، ’میگھالیہ پر بارش کے دیوتا سب سے زیادہ مہربان ہیں، یہاں سب سے زیادہ بارش ہوتی ہے، امکان ہے کہ شدید بارش کوئلہ کہیں بہا لے گئی ہو۔‘

وزیر کرمین شیلا نے یہ بھی واضح کیا کہ وہ اس بیان کو کوئلے کی گمشدگی کا جواز نہیں بنا رہے ہیں۔

بعدازاں جب ان سے اس دعوے کے ثبوت کے بارے میں پوچھا گیا تو انہوں نے تسلیم کیا کہ فی الحال اس بات کا کوئی ٹھوس ثبوت موجود نہیں کہ کوئلہ بارش سے غائب ہوا یا کسی غیر قانونی سرگرمی کے نتیجے میں غائب کر دیا گیا۔

بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق نیشنل گرین ٹریبونل (این جی ٹی) نے 2014ء میں میگھالیہ میں کوئلے کی کان کنی اور ترسیل پر مکمل پابندی عائد کر دی تھی  کیونکہ اس عمل میں ماحولیاتی خطرات اور غیر محفوظ طریقوں کا استعمال ہو رہا تھا۔ 

اس پابندی کے باوجود میگھالیہ میں سائنسی بنیادوں پر کوئلہ نکالنے کے کام کا آغاز ہوا ہے، ہائی کورٹ نے اس معاملے پر ناراضی کا اظہار کرتے ہوئے حکومت کو ہدایت کی کہ وہ متعلقہ افسران کے خلاف کارروائی کرے جن کی ذمہ داری کوئلے کے ذخیرے کی نگرانی تھی۔

بھارتی میڈیا کا کہنا ہے کہ واقعہ ایک ایسے وقت پر سامنے آیا کہ جب ریاست میں کوئلہ مافیا کی سرگرمیوں اور مبینہ غیر قانونی نقل و حرکت پر پہلے ہی سوالات اٹھ رہے تھے، ایسے میں حکومت کا محض بارش کو ذمہ دار قرار دینا مزید سوالات کو جنم دے رہا ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق عدالت کی جانب سے آئندہ سماعت میں حکومت سے تفصیلی رپورٹ طلب کی گئی تاکہ اس بات کا تعین کیا جا سکے کہ 4 ہزار ٹن کوئلہ آخر گیا کہاں؟

بین الاقوامی خبریں سے مزید