کےالیکٹرک کے چیف ایگزیکٹو آفیسر (سی ای او) مونس علوی نے کہا ہے کہ پیشہ ورانہ تعلقات میں ہمیشہ دیانت داری اور وقار کی اقدار کو برقرار رکھا ہے، یہ حالیہ فیصلہ انتہائی تکلیف دہ ہے۔
مونس علوی نے خاتون کو ہراساں کرنے کا الزام ثابت ہونے کے معاملے پر سوشل میڈیا پر ایک بیان جاری کیا جس میں انہوں کہا کہ قانونی عمل اور اس کو برقرار رکھنے والے اداروں کا احترام کرتا ہوں، کہنا چاہتا ہوں کہ نتائج میری تجربہ کردہ صورتحال کی حقیقت کی عکاسی نہیں کرتے۔
ان کا کہنا ہے کہ اپنے قانونی مشیر کے ساتھ اس فیصلے کا جائزہ لے رہا ہوں اور اپیل کرنے کے اپنے حق کا استعمال کروں گا، انصاف اور کام کی جگہ کے وقار کے اصولوں کے لیے میرا احترام غیر متزلزل ہے۔
مونس علوی کا یہ بھی کہنا تھا کہ لوگوں کی حمایت کے لیے شکر گزار ہوں جو مجھے جانتے ہیں، جنہوں نے میرے ساتھ کام کیا اور جو قانونی عمل پر یقین رکھتے ہیں۔
یاد رہے کہ محتسب اعلیٰ سندھ نے کےالیکٹرک کے سی ای او مونس علوی کو خاتون سے ہراسانی ثابت ہونے پر عہدے سے ہٹانے کا حکم دے دیا۔
محتسب اعلیٰ سندھ جسٹس (ر) شاہ نواز طارق نے مونس علوی پر 25 لاکھ روپے جرمانہ بھی عائد کیا ہے۔
محتسب اعلیٰ سندھ کے مطابق کے الیکٹرک کے سی ای او مونس علوی پر خاتون کو ہراساں کرنے کا الزام ثابت ہوتا ہے، وہ ایک ماہ میں جرمانے کی رقم ادا کریں۔
محتسب اعلیٰ نے فیصلے میں کہا کہ مونس علوی نے شکایت کنندہ کو ہراساں کیا اور ذہنی اذیت دی۔ سی ای او کےالیکٹرک جرمانے ادا نہ کریں تو منقولہ اور غیر منقولہ جائیداد ضبط کی جائے۔
محتسب اعلیٰ سندھ کا کہنا ہے کہ مونس علوی جرمانہ ادا نہ کریں تو شناختی کارڈ اور پاسپورٹ بھی بلاک کیا جائے۔