کوئٹہ(اسٹاف رپورٹر)سابق ناظم خاران میر شوکت بلوچ نے کہا ہے کہ خارانمیگا پروجیکٹ اور ماسٹر پلان پراجیکٹ کے خلاف کیس دائر کرنا بدنیتی اور علاقہ دشمنی ہے ، سابق ایم پی ائے نے اپنے دور میں اربوں روپے کی کرپشن کرکے خاران کو 50 سال پیچھے دھکیل اور کھنڈرات میں تبدیل کردیا ، میر شعیب نوشیروانی خاران کی تعمیر و ترقی اور خوشحالی کیلئے بھرپور اقدامات کررہے ہیں جن کے دوررس نتائج مرتب ہوں گے ۔ یہ بات انہوں نے منگل کو کوئٹہ پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہی ۔ اس موقع پر مسلم لیگ (ن) رخشان ڈویژن کے جوائنٹ سیکرٹری چیئرمین میر امجد ملازئی ، میر محمود خان نوشیروانی ، کیلاش کٹاریہ ، میر منظور احمد رند ، میر محبوب تگاپی ، حاجی خدا بخش ، سردار عبدالغنی عیسیٰ زئی ، میر نیاز اللہ ، میر فدا ریکی سمیت دیگر بھی موجود تھے ۔ انہوں نے کہا کہ خاران ماسٹر پلان عوام کا دیرینہ خواب تھا ہر انسان چاہتا ہے کہ اس کا علاقہ ترقی کرے ۔ صوبائی وزیر خزانہ و معدنیات میر شعیب نوشیروانی نے پہلے سال ہی ماسٹر خاران ماسٹر پلان کی منظوری لے کر کام کا آغاز کیا ۔ خاران کے سابق ایم پی ائے نے پراجیکٹ کے خلاف کیس دائر کرکے بدنیتی کا مظاہرہ کیا اس سے قبل خاران کے رخشان ڈویژن کا ہیڈ کوارٹر بننے کے مسلے پر وہ بیرون ملک چلے گئے جب مسئلہ حل ہوا تو واپس آگئے وہ علاقہ کی ترقی کے خواہاں نہیں ۔ انہوں نے کہا کہ سابق ایم پی اے نے سینیٹر اور رکن قومی اسمبلی منتخب ہونے کے باوجود علاقہ اور عوام کے مفاد کو بالائے طاق رکھ کر اپنے بینک بیلنس بڑھانے کو ترجیح دی ۔ بناپ پراجیکٹ بھی ان کی وجہ سے فلاپ ہوا جس کی وجہ سے لوگ بنیادی سہولیات کے لئے ترس رہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ صوبائی وزیر خزانہ میر شعیب نوشیروانی نے خاران کے لئے اربوں روپے کے میگا پراجیکٹ کی منظوری دلائی ۔ انہوں نے خاران ماسٹر پلان ، ولیج پلان ، مائنز اسپتال شلتاک ، البت ، احمد وال روڈ ، 57 سے زائد اسکولوں کی اپ گریڈیشن ،بی ایچ یوز کو آر ایچ یوز کا درجہ ،شیخ زید ٹراما سنٹر ، کراچی بیسیمہ روڈ ، واٹر سپلائی منصوبوں ، حفاظتی بندات ،سولر کٹس سمیت دیگر منصوبوں پر کام شروع کرایا ہے ،یہ منصوبے خوش آئند اور عوام کی خوشحالی میں سنگ میل ثابت ہوں گے ۔