کراچی (نیوز ڈیسک) اسرائیلی وزیرِ اعظم بنیامین نیتن یاہو نے کہا ہے کہ اسرائیل پورے غزہ پر کنٹرول حاصل کرے گا۔ ایک انٹرویو میں نیتن یاہو کا کہنا تھا کہ فوجی فتح کے بعد اختیار کسی تیسرے فریق کو سونپا جائے گا،جبکہ قحط سے اموات میں اضافہ ہوگیا، اسرائیل کی جانب سے دانستہ بھوک مسلط کرنےکی پالیسی جاری ہے۔بھوک سےمزید چار افراد جاں بحق،مجموعی تعداد197ہو گئی۔ یونیسف کا کہنا ہے غزہ میں 12ہزار بچےشدید غذائی قلت کا شکار ہیں۔غزہ کی وزارتِ صحت کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں میں "قحط اور غذائی قلت" کے باعث مزید چار افراد جان کی بازی ہار گئے، جس کے بعد بھوک سے ہونے والی اموات کی تعداد بڑھ کر 197ہو گئی ہے، جن میں 96بچے شامل ہیں۔ اقوامِ متحدہ کے بچوں کے ادارے (یونیسف) کے سربراہ نے بتایا ہے کہ غزہ میں 12,000بچے شدید غذائی قلت کا شکار ہیں، جب کہ اسرائیل کی جانب سے دانستہ بھوک کی پالیسی جاری ہے۔ اسرائیل کے غزہ پر جنگ میں اب تک کم از کم 61,258افراد ہلاک اور 152,045زخمی ہو چکے ہیں۔ 7اکتوبر 2023کے حملوں میں اسرائیل میں تقریباً 1,139افراد ہلاک اور 200سے زائد یرغمال بنائے گئے تھے۔ عالمی صحت کے حکام کا کہنا ہے کہ جولائی کے مہینے میں غزہ میں شدید غذائی قلت کا شکار بچوں کی تعداد نئی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ہے، کیونکہ اسرائیل کی طرف سے جاری محاصرہ غزہ کی پٹی میں قحط سے اموات میں اضافے کا باعث بن رہا ہے۔عالمی ادارۂ صحت (ڈبلیو ایچ او) کے ڈائریکٹر جنرل ٹیڈروس ایڈہانوم گیبرییسس نے جنیوا میں تنظیم کے مرکزی دفتر میں کہاجولائی میں غزہ میں پانچ سال سے کم عمر کے تقریباً بارہ ہزار بچوں میں شدید غذائی قلت کی تشخیص ہوئی، جو اب تک کا سب سے زیادہ ماہانہ عدد ہے۔