پشاور(نمائندگان جنگ، نیوز ڈیسک) خیبر پختونخوا ، آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان میں بارشوں نے تباہی مچادی ، بارشوں، بادل پھٹنے، سیلاب اور آسمانی بجلی کے گرنے کے واقعات میں تقریباً 300افراد جاں بحق اور سیکڑوں لاپتہ ہوگئے، باجوڑ میں امدادی سرگرمیوں میں مصروف خیبرپختونخوا حکومت کا ہیلی کاپٹرحادثے کا شکارہوکر تباہ ہوگیا جس کے نتیجے میں دو پائلٹس سمیت 5افراد شہید ہوگئے،درجنوں مکانات منہدم، طلبہ، بچے اور خواتین بھی سیلابی ریلوں کی نذر،کئی گاؤں صفحہ ہستی سے مٹ گئے، رابطہ پل اور سڑکیں تباہ ہوگئیں، محکمہ موسمیات نےخیبرپختونخوا کے مختلف علاقوں میں مزید بارشوں کاانتباہ جاری کردیا، بونیر، باجوڑ، بٹگرام اور مانسہرہ آفت زدہ قرار، امدادی کارروائیاں جاری، وزیراعظم نے ہنگامی اجلاس طلب کرلیا، وزیراعظم نے چیئرمین این ڈی ایم اے کو خیبرپختونخوا میں بھرپور امدادی کارروائیاں جاری رکھنے کی ہدایت کردی، وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور نے آج صوبے میں یوم سوگ کا اعلان کردیا ، پی ڈی ایم اے کا کہنا ہے کہ خیبرپختونخوا میں اموات کی تعداد 214 سے تجاوز کرگئی ہے، پی ڈی ایم اے کے مطابق سب سے زیادہ نقصان ضلع بونیر میں ہوا، بونیر کے 12 سے زیادہ دیہات کلاؤڈ برسٹ سے شدید متاثر ہوئے، جہاں اموات کی تعداد 213 تک پہنچ گئی ہے جبکہ 60افراد زخمی ہوئے ہیں۔مانسہرہ میں بارشوں سے 20اموات کی تصدیق ہوچکی ہے جبکہ مون سون کی طوفانی بارشوں کے باعث ضلع بھر میں کلاؤڈ برسٹ (بادل پھٹنے) کے نتیجے میں علاقہ بٹل کا6 گھروں پر مشتمل گاؤں صفحہ ہستی سے مٹ گیا،دو خواتین، ایک بچے سمیت 15افراد جا ں بحق جبکہ 30سے زائد افراد تاحال لاپتہ ہیں۔گلگت بلتستان میں سیلابی ریلوں سے مختلف وادیوں میں تباہی پھیل گئی، جس میں 10 افراد جاں بحق ہوگئے۔چلاس میں فصلیں، مکانات، باغات، رابطہ پل، واٹر چینل تباہ ہوگئے۔آزاد کشمیر کی وادی نیلم میں سیلابی ریلے دریا پر بنے 6 رابطہ پل بہا لے گئے، مختلف حادثات میں 11 افراد جاں بحق ہوگئے،سیلاب سے متاثرہ سوات اور باجوڑ میں پاک فوج کا فلڈ ریلیف آپریشن جاری ہے۔پاک فوج کی ٹیمیں متاثرہ اضلاع میں امدادی سرگرمیوں میں مصروف ہیں، سیلاب زدہ علاقوں سے لوگوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا جا رہا ہے۔مقامی افراد، ریسکیو اہلکار، ریونیو عملہ اور الخدمت فاؤنڈیشن کے رضاکار بھی ریسکیو آپریشن میں حصہ لے رہے ہیں۔تفصیلات کے مطابق خیبر پختونخوا، گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر میں طوفانی بارشوں، کلاؤڈ برسٹ، لینڈ سلائیڈنگ اور سیلابی ریلوں نے بڑے پیمانے پر تباہی مچادی، جس کے باعث مختلف حادثات میں 250 افراد جاں بحق ہوگئے۔پی ڈی ایم اے نے بارشوں اور فلش فلڈ سے مختلف اضلاع میں نقصانات کی ابتدائی رپورٹ جاری کردی، پی ڈی ایم اے کے مطابق صوبے میں مختلف حادثات میں اب تک 214 افراد جاں بحق اور 15 زخمی ہوئے، جاں بحق افراد میں 126 مرد،8 خواتین اور 12 بچے شامل ہیں جبکہ زخمیوں میں 12 مرد، 2 خواتین اور ایک بچہ شامل ہے جنھیں ہسپتال منتقل کردیا گیا ۔ جبکہ سیلاب سے 45 گھر مکمل طور پر تباہ ہوگئے۔پی ڈی ایم اے کے مطابق حادثات کے نتیجے میں 35 گھر وں کو نقصان پہنچا،45 گھر مکمل تباہ ہوگئے جبکہ 28 گھروں کو جزوی نقصان پہنچا۔ڈپٹی کمشنر بونیر کاشف قیوم کے مطابق بادل پھٹنے کے نتیجے میں آنے والے سیلاب میں بہہ کر 78 افراد جاں بحق ہوگئے، پہاڑی علاقوں میں زیادہ نقصان ہوا ہے، پانی کی سطح کم ہورہی ہے، اموات کی تعداد بڑھنے کا خدشہ ہے، بونیر میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے۔پی ڈی ایم اے کے مطابق حادثات باجوڑ، بٹگرام، تورغر، مانسہرہ،سوات، بونیر اور شانگلہ کے اضلاع میں پیش آئے، سب سے زیادہ نقصان ضلع باجوڑ اور بٹگرام میں ہوا جہاں ریسکیو آپریشن تاحال جاری ہیں۔باجوڑضلع باجوڑ کی تحصیل سلارزئی میں آسمانی بجلی گرنے اور بادل پھٹنے سے آنے والے سیلابی ریلے کے باعث 21 افرادجاں بحق ہوگئے، جن میں سے 18 کی لاشیں برآمد ہوگئیں، 3 افراد کی تلاش جاری ہے جبکہ 3 افراد زخمی ہوگئے، ایک زخمی کو تشویشناک حالت میں پشاور منتقل کردیا گیا ہے۔ڈپٹی کمشنر باجوڑ شاہد علی کے مطابق جاں بحق افراد میں بچے اور خواتین بھی شامل ہیں، حادثے میں 4 مکان تباہ ہوگئے،امدادی سرگرمیاں جاری ہیں۔ڈپٹی کمشنر نے بتایا کہ پہاڑی تودہ گرنے سے راستے بند ہوگئے تھے جنہیں پیدل مسافت سے عبور کیا گیا، ریسکیو ٹیمیں بھاری مشینری کے ذریعے امدادی کاروائیوں میں مصروف ہیں، فرنٹیئر کور نارتھ نے ہیلی کاپٹر کے ذریعے متاثرین کے لیے خیمے اور دیگر ضروری سامان پہنچایا۔دریں اثنا، حادثے میں جاں بحق ہونے والوں کی نماز جنازہ ادا کردی گئی، جس میں رکن صوبائی اسمبلی انورزیب خان،ڈپٹی کمشنرشاہد علی،اسسٹنٹ کمشنر خار ڈاکٹر صادق علی، قبائلی عمائدین اور مقامی لوگوں نے شرکت کی۔ریسکیو ذرائع کے مطابق باجوڑ کی تحصیل سلارزئی کے علاقہ جبراڑئی میں کلاؤڈ برسٹ کے نتیجے میں ہونے والی طوفانی بارش کے بعد لینڈ سلائیڈنگ کے نتیجے میں بھاری پہاڑی پتھروں کی زد میں آکر 7 مکانات ملبے کا ڈھیر بن گئے، ملبے تلے دب کر 10 جاں بحق اور کئی لاپتہ ہوگئے، سوات میں مینگورہ شہر، تحصیل چارباغ، خوازہ خیلہ، مدین، کبل، بریکوٹ، مینگورہ خوڑ اور ہزارہ خوڑسمیت دیگر مقامات میں طغیانی اور سیلابی صورتحال رہی۔سوات میں شدید بارشوں کے باعث ندی نالوں میں طغیانی، آسمانی بجلی گرنے اور سیلابی ریلوں نے تباہی مچا دی۔ مختلف حادثات میں 15 افراد جاں بحق ہوگئے یخ تنگے بیش بنڑ میں آسمانی بجلی گرنے سے دو مکانات تباہ ہوئے، جن میں موجود آٹھ افراد ریلے میں بہہ گئے۔ پانچ کی لاشیں نکال لی گئیں جبکہ تین کی تلاش جاری ہے۔