• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ایوان بالا میں وقفہ سوالات انتہائی مختصر؛ ارکان کی تعداد کم؛ وزرا بھی نہ ہونے کے برابر

اسلام آباد( خصوصی رپورٹر )ایوان بالا میں وقفہ سوالات انتہائی مختصر رہا کیونکہ ارکان کی تعداد بھی کم تھی اور وزرا بھی نہ ہونے کے برابر تھے وقفہ سوالات میں تحریری جواب جو دیے گئے اس کے مطابق ریٹائرمنٹ کے بعد سپریم کورٹ کے چیف جسٹس کو ملنے والی پنشن، مراعات کی تفصیلات سامنے آگئیں وزارت قانون کا تحریری جواب سینیٹ میں پیش سال 2010سے 2024تک پنشن میں کیے گئے اضافے کی تفصیلات بھی پیش کی گئیں 2010میں چیف جسٹس کو 5لاکھ 60ہزار پنشن ملتی تھی، 2011 میں چیف جسٹس کی پنشن 6 لاکھ 44 ہزار ہو گئی، 2012 میں چیف جسٹس کی پنشن 7 لاکھ 73 ہزار ہو گئی، 2013 میں چیف جسٹس کی پنشن 8 لاکھ 50 ہزار ہو گئی، 2014 میں چیف جسٹس کی پنشن 9 لاکھ 35 ہزار ہو گئی، 2015 میں چیف جسٹس کی پنشن 10 لاکھ 5 ہزارہو گئی، 2016 میں چیف جسٹس کی پنشن 11لاکھ 5 ہزار ہو گئی، 2017 میں چیف جسٹس کی پنشن 12 لاکھ 17 ہزار ہو گئی، 2018 میں چیف جسٹس کی پنشن 13 لاکھ 38 ہزار ہو گئی، 2021میں چیف جسٹس کی پنشن 14 لاکھ 52 ہزار ہو گئی، 2023 میں چیف جسٹس کی پنشن 16 لاکھ 57 ہزار ہو گئی، 2024 میں چیف جسٹس کی پنشن 23 لاکھ 90 ہزار ہو گئی چیف جسٹس کی بیوہ کو ملنے والی پنشن کی تفصیلات بھی پیش کی گئی جج کی بیوہ کو ڈرائیور، اردلی ملے گا،وزارت قانون جج کی بیوہ کو ماہانہ 3 ہزار لوکل ٹیلی فون کالز کی سہولت ہوگی، جج کی بیوہ کو 2 ہزار بجلی اور مفت پانی کی سہولت بھی حاصل ہے، جج کی بیوہ کو ماہانہ 300 لیٹر پیٹرول بھی دیا جاتا یے، جج کی بیوہ سے انکم ٹیکس نہیں لیا جائے : سینیٹ میں وزارت توانائی کا تحریری جواب بھی دیا ہوا ہے ۔

اہم خبریں سے مزید