بیجنگ (اے ایف پی) دنیا کے پہلے ہیومینائیڈ روبوٹ گیمز جمعہ کو بیجنگ میں شروع ہو گئے، جہاں 500سے زائد اینڈروئیڈ روبوٹ کبھی جھٹکوں کے ساتھ گرنے تو کبھی اصل طاقت کا مظاہرہ کرتے ہوئے100میٹر ہرڈلز سے لے کر کُنگ فو تک مختلف مقابلوں میں حصہ لے رہے ہیں۔18سالہ پرجوش تماشائی چن رُوی یوان نے بتایامیرا ماننا ہے کہ اگلے 10برسوں میں روبوٹ بنیادی طور پر انسانوں کے برابر ہو جائیں گے۔فی الحال انسانی ایتھلیٹس کو اپنے جوتوں میں کانپنے کی ضرورت نہیں ہے۔16 ممالک کی سینکڑوں روبوٹکس ٹیمیں چین کے دارالحکومت کے نیشنل اسپیڈ اسکیٹنگ اوول میں گولڈ میڈل کے لیے کوشاں ہیں، جو 2022 کے سرمائی اولمپکس کے لیے تعمیر کیا گیا تھا۔ان گیمز میں روایتی کھیل جیسے ایتھلیٹکس اور باسکٹ بال کے ساتھ ساتھ عملی مہارت کے مقابلے بھی شامل ہیں، جن میں دوائیوں کی درجہ بندی اور صفائی جیسے کام ہیں۔