دنیا کے امیر ترین شخص ایلون مسک خاموشی سے نئی سیاسی جماعت بنانے کے اپنے منصوبے کو بریک لگا دیا۔
وال سٹریٹ جرنل نے ایلون مسک کے قریبی ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ ایلون مسک نے نئی سیاسی جماعت بنانے کے منصوبے کو بریک لگا دیا اُنہوں نے اس حوالے سے اپنے اتحادیوں کو بتایا ہے کہ وہ ابھی توجہ اپنی کمپنیوں اور نائب صدر جے ڈی وینس کے ساتھ اپنے تعلقات برقرار رکھنے پر مرکوز کرنا چاہتے ہیں۔
رپورٹ میں بتایا ہے کہ ایلون مسک نے اس بات کو تسلیم کیا ہے کہ نئی سیاسی جماعت بنانے سے جے ڈی وانس کے ساتھ ان کے تعلقات کو نقصان پہنچے گا۔
رپورٹ کے مطابق اگر جے ڈی وینس 2028ء کا صدارتی انتخاب لڑنے کا فیصلہ کرتے ہیں تو ایلون مسک ان کی حمایت کرنے پر غور کر رہے ہیں۔
فی الحال، اس رپورٹ پر ٹیسلا اور وائٹ ہاؤس کا کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا ہے۔
یاد رہے کہ ایلون مسک نے جولائی میں ٹیکس میں کٹوتی اور اخراجات کے بل پر صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ ہونے والے تنازع کے بعد اپنی نئی سیاسی حماعت ’امریکا پارٹی‘ بنانے کا اعلان کیا تھا۔