• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ملیالم اداکارہ کا کیرالا کے سیاستدان پر نامناسب پیغامات بھیجنے اور ہراسانی کا الزام

فوٹو بشکریہ بھارتی میڈیا
فوٹو بشکریہ بھارتی میڈیا 

بھارتی ریاست کیرالا کی معروف ملیالم اداکارہ رِنی این جارج نے کانگریس جماعت کے ایک نوجوان سیاستدان پر ہراسانی اور نامناسب پیغامات بھیجنے کا الزام عائد کیا ہے۔

بھارتی میڈیا کے مطابق اداکارہ رِنی نے سیاستدان پر الزام عائد کرتے ہوئے کسی رہنما کا نام نہیں لیا مگر بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی جانب سے اپوزیشن جماعت، کانگریس  کے ایم ایل اے راہل مام کوٹتھیل سے استعفے کا مطالبہ کیا ہے۔

رِنی این جارج کا کہنا ہے کہ پارٹی قیادت کو اس واقعے کی اطلاع دی گئی تھی لیکن اس کے باوجود مذکورہ رہنما کو مواقع دیے گئے۔

انہوں نے یہ بھی دعویٰ کیا ہے کہ کئی سیاستدانوں کی بیویاں اور بیٹیاں بھی اسی شخص کے نامناسب رویے سے متاثر ہو چکی ہیں۔

بھارتی میڈیا کے مطابق اداکارہ رِنی نے سوال اٹھایا کہ جو سیاستدان اپنی فیملی کی خواتین کی حفاظت نہیں کر سکے وہ عام خواتین کی حفاظت کیسے کریں گے؟

اداکارہ کا کہنا تھا کہ میں اس لیے سامنے آئی ہوں کیونکہ سوشل میڈیا پر میں نے دیکھا کہ کئی خواتین ایسے ہی تجربات سے گزر چکی ہیں لیکن بولنے سے گریز کر رہی ہیں، میں نے فیصلہ کیا ہے کہ ان سب خواتین کے لیے میں آواز اٹھاؤں گی۔

بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق رِنی کی جانب سے جنسی ہراسانی جیسے الزامات سامنے آنے کے بعد معروف مصنفہ ہنی بھاسکرن نے بھی نوجوان سیاست دان راہل مام کوٹتھیل پر آن لائن ہراسانی کا الزام لگایا ہے۔

مصنفہ ہنی بھاسکرن نے فیس بک پر لکھا کہ ایم ایل اے مسلسل انہیں پیغامات بھیجتے رہے اور جب انہوں نے جواب دینا بند کر دیا تو مذکورہ ایم ایل اے نے پارٹی کے کارکنوں میں ان کے بارے میں غلط افواہیں پھیلانا شروع کر دیں۔

مصنفہ ہنی کا دعویٰ ہے کہ یوتھ کانگریس کی کئی خواتین کارکنان نے بھی شکایات درج کروائی ہیں لیکن ایم ایل اے کے خلاف کوئی کارروائی عمل میں نہیں لائی گئی ہے۔

بھارتی میڈیا کے مطابق حکمراں جماعت، بی جے پی کے کارکنوں نے اس معاملے پر احتجاج کرتے ہوئے راہل مام کوٹتھیل کے دفتر کی جانب مارچ کیا اور ان کے استعفے کا مطالبہ کیا ہے۔

بین الاقوامی خبریں سے مزید