• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

وفاقی حکومت کا این ایف سی ایوارڈ میں وسائل کی تقسیم کا فارمولا بدلنے پر غور

اسلام آباد(مہتاب حیدر)صوبوں کے مطالبے پر طویل عرصے سے التوا کا شکار قومی مالیاتی کمیشن (این ایف سی) کی دوبارہ تشکیل اور اجلاس نہ بلا سکنے کے باعث وفاقی حکومت وسائل کی تقسیم کے فارمولے میں تبدیلی کے لیے مختلف آپشنز پر غور کر رہی ہے۔صوبوں کے حصے میں کمی یا بی آئی ایس پی و ایچ ای سی کے اخراجات میں شراکت کی بھی تجویز ،آئی ایم ایف معاہدے کے تحت صوبے ٹیکس وصولیوں میں اضافہ اور اخراجات کی منتقلی پر متفق ہیں۔وفاق شدید مالی مشکلات کا شکار ہے اور اس صورتحال میں دو تجاویز زیرِ غور ہیں،یا تو صوبوں کے حصے میں کمی کی جائے یا انہیں بینظیر انکم سپورٹ پروگرام ، ہائر ایجوکیشن کمیشن اور دیگر اداروں کے اخراجات میں شراکت پر قائل کیا جائے۔وفاق کی کوشش ہوگی کہ صوبوں کو قائل کرے کہ وہ اپنے 57.5 فیصد حصے کو کم کریں، جو گرانٹس اور سبونشنز شامل ہونے کے بعد 62 فیصد تک پہنچ جاتا ہے، یا پھر اخراجات میں حصہ ڈالیں۔ کیونکہ این ایف سی کے تحت کوئی بھی فارمولا صرف اتفاق رائے سے ہی تبدیل کیا جا سکتا ہے۔ذرائع کے مطابق، اگر اتفاق نہ ہوا تو وفاقی حکومت مجوزہ 27ویں آئینی ترمیم کے ذریعے فارمولے میں تبدیلی کا راستہ اپنا سکتی ہے۔آئی ایم ایف کے معاہدے کے تحت صوبے بعض اخراجات کی منتقلی وفاق سے قبول کر چکے ہیں اور ٹیکس وصولیوں کو بڑھانے کی بھی یقین دہانی کرائی گئی ہے۔ مالی سال 2026 میں وہ نئے پی ایس ڈی پی منصوبے جو صرف کسی ایک صوبے سے متعلق ہوں گے، ان کی فنانسنگ صوبائی بجٹ سے کی جائے گی۔

اہم خبریں سے مزید