اسلام آباد ( رپورٹ ، تنویر ہاشمی ) پاکستان میں 71لاکھ سے زائدمعاشی یونٹس( اداروں) میں برسرروزگار افراد کی مجموعی تعداد دو کروڑ53لاکھ 44ہزار 121ہے، ایک تہائی گھرانے معاشی سرگرمیوں سے وابستہ، 27لاکھ 79ہزار899 ریٹیل دکانیں ، ایک لاکھ 88 ہزار843 ہول سیل دکانیں، سروسز کی دکانوں کی تعداد8 لاکھ 25 ہزار254 ، دو لاکھ 56ہزار926 ہوٹل، 16565 ہوسٹل ، ایک لاکھ 19ہزار 789ہسپتال،2 لاکھ 42ہزار616 سکول ، 11568 کالج، 214یونیورسٹیاں ، 6لاکھ 403 مساجد ، 19645بنک ،ملک کے 71 لاکھ 42 ہزار941مجموعی اقتصادی اداروں میں زیادہ حصہ57.86فیصد خدمات کے شعبے کی اداروں کا ہےجس کے بعد پیداوار سے متعلقہ اداروں کا حصہ 24.80 فیصد ، سماجی اداروں کا 14.15فیصداور دیگر اقتصادی اداروں کا شیئر 3.09فیصد ہے ، پاکستان بیورو آف شماریات نے اپنی نوعیت کی پہلی ڈیجیٹل اقتصادی شماری 2023کے نتائج کا اعلان کردیا ، اقتصادی شماری کے مطابق پاکستان میں ایک تہائی یعنی 28.5فیصد گھرانے معاشی سرگرمیوں سے وابستہ ہیں جو جانوروں کی پرورش ، سلائی ، بیوٹی پارلر ، ٹیوشن سینٹرز اور دیگر سے منسک ہیں ، اقتصادی شماری کے مطابق اقتصادی اداروں کو یونٹ اور پاکستان سٹنڈرڈ انڈسٹریل کلاسیفکیشن میں تقسیم کیاگیا ہے، اس کے مطابق ملک بھر میں 27لاکھ 79ہزار899 ریٹیل دکانیں ، ایک لاکھ 88 ہزار843 ہول سیل دکانیں، سروسز سے متعلقہ دکانوں کی تعداد 8 لاکھ25 ہزار 254 ، دو لاکھ 56ہزار926 ہوٹل، 16565ہوسٹل ، ایک لاکھ 19ہزار 789 ہسپتال ، دو لاکھ 42ہزار 616 سکول ، 11568کالج ، 214یونیورسٹیاں ، 6 لاکھ 403 مساجد ، 19645بنک ، 23119فیکٹریاں، 29836سرکاری دفاتر ، 10452نیم سرکاری دفاتر، 5773ڈاکخانے،6لاکھ 43ہزار دکانوں کے پروڈکشن یونٹس ہیں ، ملک کے سب سے بڑے اقتصادی سرگرمیوں کے حامل اداروں میں 32 لاکھ ہول سیل ، ریٹیل ، گاڑیوں اور موٹرسائیکل مرمت کی ورکشاپ ، دوسرے نمبرپر زرعی شعبہ ہے جس میں ملک بھر میں 11لاکھ جنگلات ، ماہی گیری اور دیگر یونٹس ہیں ، اقتصادی شماری کے مطابق مجموعی سکولوں کی تعداد میں 99ہزار سکول، 6ہزار 900کالج اور 91یونیورسٹیاں نجی شعبے سے ہیں ، ملک 36ہزار315مدرسےہیں ، ہسپتالوں میں 13ہزار800ہسپتال سرکاری اورایک لاکھ 5ہزار900نجی شعبے سے ہیں ، مجموعی ورک فورس میں سے پنجاب میں ایک کروڑ36لاکھ40ہزار، سندھ57لاکھ 13ہزار، کے پی کے39لاکھ 80ہزار، بلوچستان میں 13لاکھ 80ہزاراور وفاقی دارلحکومت اسلام آباد میں 6لاکھ21ہزار ورک فورس ہے، اقتصادی شماری کے مطابق ملک میں 56لاکھ گھرانے معاشی سرگرمیوں سے وابستہ ہیں ،جس میں سے 51.35فیصد مویشی پالنے سے وابستہ ہیں ، 3.85فیصد گھروں میں سلائی ہیں ، کڑھائی سے وابستہ 1.36فیصد ، پولٹری فارمنگ 1.32فیصد اور 0.56فیصد ٹیوشن سینٹر ہیں ، اقتصادی شماری کے نتائج کا اعلان وزارت منصوبہ بندی میں کیا گیا جو پاکستان کی پہلی ڈیجیٹل اور ساتویں خانہ و مردم شماری 2023 کے ساتھ ملا کر کی گئی ہے جو ایک اہم اقدام ہے۔