• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

توانائی شعبے کو 397 ارب روپے کے نظامی نقصانات کا سامنا

اسلام آباد (خالد مصطفیٰ) پاور ڈویژن کی آفیشل ویب سائٹ پر اپ لوڈ کی گئی گردشی قرضہ رپورٹ ظاہر کرتی ہے کہ اگرچہ بجلی کے شعبے میں گردشی قرضہ 2393 ارب روپے سے کم ہو کر 1614 ارب روپے تک آ گیا ہے، لیکن نظام کو اب بھی نقصانات کا سامنا ہے، جو 397 ارب روپے کی بلند سطح پر ہیں۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ بجلی کی چوری اور بلوں کی عدم وصولی سے بجلی کے ٹیرف پر فی یونٹ 3.9 روپے کا بوجھ پڑ رہا ہے۔ ہم نے سسٹم لاسز کو 2023-24 میں 591 ارب روپے سے کم کر کے 2024-25 میں 397 ارب روپے کر دیا ہے، یعنی 194 ارب روپے کی کمی کی گئی ہے، اور وزیرِاعظم نے پاور ڈویژن کی اس کوشش کو سراہا ہے۔ گردشی قرضہ کی رپورٹ کے مطابق بجلی پیدا کرنے والی کمپنیوں کو قابلِ ادائیگی رقم 1600 ارب روپے سے کم ہو کر 861 ارب روپے رہ گئی ہے۔ اسی طرح، ایندھن فراہم کرنے والوں کو قابلِ ادائیگی رقم بھی 110 ارب روپے سے کم ہو کر 93 ارب روپے ہو گئی ہے۔ حکومت نے 18 کمرشل بینکوں سے 1275 ارب روپے کا قرض حاصل کرنے کا انتظام کر لیا ہے۔

اہم خبریں سے مزید