کراچی( اسٹاف رپورٹر )صحافی خاور حسین کی موت کے معاملہ پر بنائی گئی فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی نے اپنی رپورٹ جمع کرا دی۔کمیٹی نے اپنی رپورٹ میں خاور حسین کی موت کو ممکنہ طور پر خودکشی قرار دیا ہے۔رپورٹ میں خودکشی کی وجہ خاور حسین اور ان کی اہلیہ کے درمیان اختلافات کو قرار دیا گیا ہے۔خاور حسین نے اپنے موبائل فون سے خود سم نکالی ،سارا ڈیٹا ڈیلیٹ اور فیکٹری ری سیٹ کیا۔کراچی میں نجی ٹی وی سے وابستہ صحافی خاور حسین کی گولی لگی لاش 16 اگست کی شب ضلع سانگھڑ میں واقع ریسٹورنٹ کے باہر ان کی گاڑی سے ملی تھی۔واقعہ کے بعد آئی جی سندھ نے 17 اگست کو ایڈیشنل آئی جی سی ٹی ڈی آزاد خان کی سربراہی میں ایک فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی تشکیل دی تھی۔کمیٹی کے ممبران میں ڈی آئی جی ویسٹ کراچی عرفان بلوچ اور ایس ایس پی سانگھڑ عابد بلوچ شامل تھے۔کمیٹی نے اپنی رپورٹ آئی جی سندھ کو جمع کرا دی ہے۔ رپورٹ کے مطابق خاور حسین کے کراچی سے سانگھڑ تک کے سفر کی دستیاب سی سی ٹی وی فوٹیجز کے ذریعے جائزہ لیا گیا،سفر کے دوران خاور حسین نے اکیلے سفر کیا اور اس دوران ان کی کسی سے ملاقات کا کوئی ثبوت نہیں ملا۔ رپورٹ کے مطابق سانگھڑ پہنچنے کے بعد خاور حسین نے ریسٹورنٹ کے باہر اپنی گاڑی پارک کی اور دو گھٹنے سے زائد وہاں رہے۔وہاں موجودگی کے دوران کسی عینی شاہد نے ان کے ساتھ کسی دوسرے شخص کو نہیں دیکھا اور نہ ہی سی سی ٹی وی فوٹیجز میں ایسا کوئی ثبوت ملا ہے۔رپورٹ کے مطابق خاور حسین نے اپنے موبائل فون سے خود سم نکالی ،سارا ڈیٹا ڈیلیٹ کیا اور فون کو فیکٹری ری سیٹ کیا۔رپورٹ کے مطابق گولی کے خول کی فارنزک رپورٹ کے مطابق خاور حسین کی موت جس گولی لگنے سے ہوئی وہ انہی کے لائسنس یافتہ نائن ایم ایم پستول سے فائر ہوئی جو ان کے دائیں ہاتھ سے برآمد ہوا۔سول اسپتال سانگھڑ میں ہونے والے پہلے پوسٹ مارٹم کی رپورٹ کے مطابق گولی قریب سے چلائی گئی۔ رپورٹ کے مطابق ممکنہ طور پر خودکشی ہی موت کی وجہ ہے۔کمیٹی کی رپورٹ کے مطابق خاور حسین نے رات 9 بجکر 58 منٹ سے 10 بجکر 35 منٹ کے درمیان خود کو گولی ماری۔کمیٹی کی رپورٹ کے مطابق اگرچہ دونوں پوسٹ مارٹم رپورٹس میں موت کی وجہ کو لیبارٹری کی رپورٹوں اور پستول کی گولیوں کی باقیات کے ٹیسٹ کی رپورٹ سے مشروط رکھا گیا ہے لیکن کمیٹی کی رائے ہے کہ اس رپورٹ کے نتائج میں نمایاں تبدیلی کا امکان نہیں ہے۔رپورٹ کے مطابق خاور حسین نے خودکشی کیوں کی اس سوال پر مزید تحقیقات کی ضرورت ہے۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ صحافیوں کی ایک بڑی تعداد اور بااعتماد واقف کاروں نے آف دی ریکارڈ مرحوم خاور حسین کی کچھ دوستیوں کے متعلق بتایا جو خاور حسین اور ان کی اہلیہ کے درمیان اختلاف کی وجہ بنیں تاہم تاہم اس پہلو پر وقت پر توجہ نہیں دی گئی۔اس حوالے سے ان کے دوستوں، ساتھیوں اور کنبہ کے افراد سے انٹرویو اور پوچھ گچھ کی ضرورت ہوگی۔ کمیٹی نے مکمل تحقیقات کے بعد جائے وقوعہ کے تفصیلی دورے کی بنیاد ،عینی شاہدین سے پوچھے گئے سوالات ، پوسٹ مارٹم رپورٹ کی جانچ، فارنزک رپورٹس اور سی سی ٹی وی فوٹیجز کے تجزیئے کے بعد صحافی خاور حسین کی موت کی واحد ممکنہ وجہ خودکشی کو قرار دیا ہے جو ان کے آبائی شہر سانگھڑ میں ریسٹورنٹ کے باہر کار میں ہوئی۔