بھارتی کاروباری خاتون اندرانی مکھرجیہ کی بیٹی نے عدالت کو بتایا ہے کہ ان کی والدہ کے پاس قانونی جنگ لڑنے کے لیے فنڈز موجود نہیں ہیں کیونکہ اِن کے بیٹے، پیٹر مکھرجیہ نے مبینہ طور پر اِن کے اکاؤنٹ سے سات کروڑ روپے اور زیورات چُرا لیے ہیں۔
بھارتی میڈیا کے مطابق شینا بورا قتل کیس میں بطور مرکزی ملزمہ نامزد اندرانی مکھرجیہ کی بیٹی ودھی مکرجی نے عدالت میں سنسنی خیز دعویٰ کیا کہ ان کی والدہ مالی طور پر بالکل کنگال ہو گئی ہیں اور اپنی دفاعی تیاریوں کے لیے بھی ان کے پاس وسائل موجود نہیں ہیں۔
بھارتی میڈیا کے مطابق ودھی مکھرجیہ نے دعویٰ کیا کہ اِن کی ماں کو مالی طور پر تباہ کرنے کی سازش کی گئی ہے۔
ودھی مکھرجیہ نے عدالت میں بیان دیا کہ اِن کے بھائی پیٹر مکھرجیہ کے بیٹوں نے اندرانی کے 7 کروڑ روپے نقد اور کروڑوں کے زیورات چُرا لیے ہیں جس کے باعث وہ اپنی قانونی لڑائی لڑنے کے قابل نہیں رہی ہیں۔
بھارتی میڈیا کے مطابق سی بی آئی جج، جے پی داریکر کے سامنے گواہی دیتے ہوئے ودھی مکرجی نے کہا کہ ان کے نام سے سی بی آئی چارج شیٹ میں شامل بیان جعلی اور من گھڑت ہے، ودھی نے واضح کیا کہ ’یہ بیان کبھی میرے ذریعے ریکارڈ نہیں کیا گیا، نہ ہی میری ہدایت پر ریکارڈ کیا گیا ہے۔‘
ودھی نے یہ بھی الزام لگایا کہ ان سے سی بی آئی دفتر میں زبردستی خالی صفحات اور ای میلز پر دستخط کروائے گئے، اِن کا کہنا تھا کہ ’اگر میرے نام پر جعلی بیان شامل کیا گیا ہے تو اس کے پیچھے بدنیتی اور ذاتی مقاصد کارفرما ہیں۔‘
شینا بورا قتل کیس کا پس منظر
بھارتی میڈیا کے مطابق شینا بورا کو اپریل 2012ء میں قتل کیا گیا تھا۔
استغاثہ کے مطابق اندرانی مکھرجیہ نے اپنے سابق شوہر سنجیو کھنہ اور ڈرائیور کے ساتھ مل کر بیٹی کو کار میں گلا دبا کر ہلاک کیا اور لاش رائے گڑھ کے جنگل میں جلادی۔
یہ معاملہ 2015ء میں اس وقت سامنے آیا تھا جب ڈرائیور شائموار رائے نے ایک دوسرے کیس میں پولیس کے سامنے قتل کا اعتراف کیا۔
اندرانی مکھرجیہ فی الحال ضمانت پر ہیں اور مقدمے کی کارروائی جاری ہے۔