کریملن نے سازش سے متعلق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے الزامات کو مسترد کر دیا۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکی صدر کے بیان پر کریملن نے ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ کوئی بھی کچھ منصوبہ بندی نہیں کر رہا۔
کریملن کے خارجہ پالیسی مشیر یوری اوشاکوف نے بیان میں کہا ہے کہ صدر پیوٹن چین کے صدر شی جن پنگ اور شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ اُن کے ساتھ امریکا کے خلاف کوئی سازش نہیں کر رہے۔
ان کا کہنا ہے کہ روس کے چین اور شمالی کوریا سے رابطہ روس کے مفاد میں ہے کسی کے خلاف نہیں۔
یوری اوشاکوف نے کہا کہ نہ کوئی سازش ہوئی ہے اور نہ ہی کسی نے منصوبہ بندی کی ہے، امید کرتے ہیں کہ ٹرمپ نے طنزیہ انداز میں بیان دیا ہو۔
دوسری جانب کریملن کا کہنا ہے کہ جرمن چانسلر نے پیوٹن سے متعلق ناموافق بیانات دیے ہیں، روس یوکرین مذاکرات کے ممکنہ مقام سے متعلق جرمن چانسلر کی رائے کو مدنظر نہ رکھا جائے۔
خبر ایجنسی کے مطابق جرمن چانسلر فریڈرک مرز نے یوکرین روس مذاکرات کے لیے جنیوا کا مقام تجویز کیا ہے۔
واضح رہے کہ اس سے قبل امریکی صدر ٹرمپ نے سوشل میڈیا پر طنزیہ پیغام میں کہا تھا کہ چینی صدر بیرونی حملہ آوروں کو شکست دینے میں امریکی مدد کا اعتراف کریں اور امریکا کے خلاف سازش کرتے ہوئے پوٹن اور کم جونگ اُن کو میری نیک خواہشات دیں۔