سنی اتحاد کونسل کے 25 ارکان نے تاحال قائمہ کمیٹیوں سے استعفے نہیں دیے، استعفیٰ نہ دینے والوں میں ایم این اے سلیم رحمان، سہیل سلطان، بشیر خان، نواز خان شامل ہیں۔
محمد عاطف، شیر علی ارباب، ذوالفقار علی، نسیم علی شاہ اور شیر افضل خان، مبین عارف، اسامہ احمد میلہ، مقداد علی، غلام محمد، علی افضل ساہی اور محمد سعد اللّٰہ نے بھی استعفیٰ نہیں دیا۔
عمر فاروق، ریاض فتیانہ، محبوب سلطان، لطیف کھوسہ، عائشہ نذیر، غوث محمد، معظم علی خان، فیاض حسین، امبر مجید اور خواجہ شیراز بھی استعفیٰ نہ دینے والوں میں شامل ہیں۔
بانی پی ٹی آئی کی ہدایت پر 52 ارکان قومی اسمبلی قائمہ کمیٹیوں سے مستعفی ہو چکے ہیں، جنید اکبر، عامر ڈوگر، ثنااللّٰہ مستی خیل، عظیم الدین لکھوی اور جاوید اقبال استعفیٰ دینے والوں میں شامل ہیں۔
امتیاز چوہدری، علی اصغر خان، چنگیز کاکڑ، رضا گیلانی، شہریار آفریدی، جمال احسن، فیصل امین، اویس جکھر، محبوب شاہ اور امجد علی خان مستعفی ہوئے، صبغت اللّٰہ، شہزادہ گشتاسپ، علی خان جدون، انور تاج اور فضل محمد خان نے استعفیٰ دیا ہے۔
مجاہد علی، ساجد خان، ارباب عامر ایوب، آصف خان اور ارشد ساہی مستعفی ہوئے، شبیر قریشی، وقاص اکرم، گوہر علی خان، عادل بازئی اور علی محمد خان بھی استعفیٰ دے چکے ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹیوں سے خرم منور، عمیر نیازی، شہرام ترکئی، داور کنڈی اور زین قریشی مستعفی ہوئے، انیقہ مہدی، اسامہ حمزہ، شندانہ گلزار، خرم شہزاد وڑائچ اور فیاض چاجڑہ نے بھی استعفیٰ دے دیا، شاہد احمد، اسلم گھمن، شاہ احد علی، زبیر خان اور شفقات اعوان مستعفی ہوئے۔
یوسف خان، اقبال آفریدی، رانا عاطف، عامر سلطان اور علی سرفراز نے بھی استعفیٰ دے دیا، ڈاکٹر نثار احمد جٹ اور سینیٹر محسن عزیز بھی قائمہ کمیٹیوں کی رکنیت سے مستعفی ہوئے۔