سائنسدانوں نے بتایا ہے کہ کیوں لوگ موسم گرما کے دوران درجہ حرارت بڑھنے سے شَکر کا استعمال بڑھا دیتے ہیں۔
امریکی میڈیا کے مطابق درجہ حرات میں اضافے کے ساتھ امریکی شہریوں میں آئسکریم کھانے، زیادہ برف کے ساتھ سوڈا ڈرنکس استعمال کرنے کا رجحان بڑھتا جارہا ہے، اس حوالے سے ایک نئی تحقیق سامنے آئی ہے جو بتاتی ہے کہ ان تمام اشیا کے استعمال بڑھنے سے شکر کا استعمال بھی بڑھتا جارہا ہے جو مضر صحت بھی ہے۔
امریکا میں کارڈیف یونی ورسٹی کی پروفیسر پین نے بتایا کہ شکر کا استعمال کے بڑھنے کی ایک بڑی وجہ یقیناً کلائیمیٹ چینج ہے، جس کی وجہ سے دستیاب غذائی اشیاء کی مارکیٹ میں چاہے کمی ہو رہی ہو، انکی قیمتیں بڑھ رہی ہوں یا انکی غذائی حیثیت خواہ کچھ بھی ہو ان سب باتوں سے قطع نظر لوگوں میں ان اشیاء کا استعمال بڑھ رہا ہے۔
تحقیق کرنے والوں نے خریداریوں کے ڈیٹا کا تفصیلی جائزہ لیا جس میں 2019ء سے 2024ء تک خاندانوں میں گھریلوں اشیاء کی خریداری کا تقابلی جائزہ لیا گیا تو یہ بات واضح ہوئی کہ اس معاملے میں علاقائی درجہ حرارت اور ہوا میں نمی کے تناسب کا عمل دخل موجود ہے۔
لوگ عام طور پر گرمیوں میں مختلف مشروبات کا استعمال بڑھادیتے ہیں جن میں شکر شامل ہوتی، جیسے سوڈا اور جوس وغیرہ کا استعمال اس لیے بڑھ جاتا ہے کہ گرمی بڑھنے سے انسانی جسم میں پانی کی کمی واقع ہوجاتی ہے۔