لندن انڈر گراؤنڈ ٹیوبز کی پانچ روزہ ہڑتال جمعہ کی صبح ختم ہونے کے ساتھ ہی سروس معمول پر آگئی تاہم اب بھی مزید ہڑتالوں کا خطرہ برقرار ہے، ہڑتال سے روزانہ لاکھوں مسافروں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔
لندن انڈر گراؤنڈ کی انتظامیہ نے یونین کے نمائندوں کو بدھ کو مذاکرات کیلئے طلب کرلیا، بزنس گروپس کے مطابق ہڑتال کے سبب 230 ملین پاؤنڈ کا نقصان ہوا، آر ایم ٹی یومین کا تنخواہ میں اضافے کے علاوہ ہفتہ میں کام کو 34 گھنٹوں سے کم کرکے 32 گھنٹے کرنے کا مطالبہ ہے۔
لیکن ٹرانسپورٹ فار لندن کا کہنا ہے کہ ہفتہ میں کام کے صرف 30 منٹ کم کرنے سے بھی سالانہ 30 ملین کے اخراجات بڑھ جائیں گے، ہفتہ میں 32 گھنٹے کام کی صورت میں ٹی ایف ایل 200 ملیں پاؤنڈ کی سسٹم میں سرمایہ کاری نہیں کرسکے گا۔
مئیر لندن صادق خان نے اس مرتبہ ہڑتال کو روکنے کیلئے مداخلت نہیں کی، انہوں نے گزشتہ برس جی ایل اے کی فنڈنگ سے 30 ملین پاؤنڈ دے کر ہڑتال کو ٹال دیا تھا، ٹی ایف ایل کے مطابق ہڑتال کے بیشتر دنوں میں کنٹکٹ لیس یا اوئسٹر کارڈ استعمال کرنے والے مسافروں کی تعداد میں 24 فیصد کمی واقع ہوئی۔
ہڑتال کے دوران اوورگراؤنڈ ریل سے سفر اور سائیکل کرائے پر لینے والے مسافروں کی تعداد میں نمایاں اضافہ ہوا اور ٹیوب کی ہڑتال کے باعث ایلزبتھ لائن کے مسافروں میں 26 فیصد اضافہ دیکھا گیا۔
ٹیمز لنک بھی بہت مصروف رہی، یونین اب آئندہ ہفتہ انتطامیہ سے مذاکرات کے بعد اپنے آئندہ کے لائحۂ عمل کا اعلان کرے گی۔