مسلسل اسرائیلی حملوں کی زد پر موجود غزہ کی تباہی کی سیٹلائٹ تصاویر جاری کردی گئیں، تصاویر میں غزہ کے علاقو ں کو مٹی کے ڈھیر میں تبدیل ہوئے دیکھا جاسکتا ہے۔
فلسطینی سول ڈیفنس کے مطابق صرف گزشتہ چند ہفتوں میں کم از کم 50 کثیر المنزلہ عمارتیں تباہ کی جا چکی ہیں، غزہ سٹی کے علاقے الزیتون میں اگست کے آغاز سے اب تک 1,500 سے زائد گھروں اور عمارتوں کو تباہ کیا جا چکا ہے۔
اسرائیلی فوج نے آج غزہ میں فضائی حملوں کے ذریعے 2 اقوام متحدہ کے اسکولوں کو نشانہ بنایا جہاں بے گھر فلسطینی پناہ گزین تھے، جس میں کم ازکم 23 افراد شہید ہوگئے۔
سرکاری اعداد و شمار کے مطابق اسرائیلی بمباری اور جبری انخلا کے احکامات کے باوجود اب بھی 13 لاکھ سے زائد فلسطینی، جن میں 3 لاکھ 50 ہزار بچے شامل ہیں، غزہ سٹی اور شمالی علاقوں میں پھنسے ہوئے ہیں۔
غزہ پر اسرائیل فوج کے حملوں میں 7 اکتوبر 2023 سے اب تک کم از کم 64 ہزار 803 فلسطینی شہید اور ایک لاکھ 64 ہزار سے زائد زخمی ہوچکے ہیں، حکام کا کہنا ہے کہ ہزاروں افراد اب بھی ملبے تلے دبے ہوئے ہیں۔