• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

برطانیہ، یونائیٹ دی کنگڈم کا مظاہرہ اور اینٹی فاشزم کا جوابی احتجاج

برطانیہ میں دائیں بازو کے رہنما ٹومی رابنسن کے زیر اہتمام وسطی لندن میں یونائیٹ دی کنگڈم کے عنوان سے ہونے والے مظاہرے میں ایک لاکھ سے زائد افراد نے شرکت کی جبکہ اینٹی فاشزم کے خلاف بھی وسطی لندن میں بڑا احتجاج ہوا۔

اس موقع پر امن و امان قائم رکھنے کیلئے تقریباً 1600 پولیس افسران ڈیوٹی پر موجود تھے، جبکہ پولیس اور دائیں بازو کے مظاہرین کے درمیان جھڑپیں بھی دیکھنے میں آئیں۔

ٹومی رابنسن کے مظاہرے سے ڈونلڈ ٹرمپ کے ایک سابق معاون اسٹیو بینن کے علاوہ کیٹی ہوپکنز و دیگر نے بھی خطاب کیا۔

پولیس کے مطابق کئی افسران پر حملے کئے گئے، پولیس کو مختلف مقامات پر مظاہرین کو کنٹرول کرنے کیلئے طاقت کا استعمال کرنا پڑا۔

پولیس کا کہنا ہے کہ اسٹینڈ اپ ٹو فاشزم کے جوابی مظاہرے میں تقریباً پانچ ہزار افراد شریک تھے۔

اینٹی فاشزم مظاہرے سے اراکین پارلیمنٹ زارا سلطانہ اور ڈیان ایبٹ نے بھی خطاب کیا، مظاہرے سے قبل پولیس کا کہنا تھا کہ وہ فیس ریکگنیشن کیمرے استعمال نہیں کرے گی۔

مظاہرے سے قبل مسلمانوں کی طرف سے وسطی لندن میں آنے کے حوالے سے خدشات پر پولیس کمانڈر کلئیر ہینز نے کہا تھا کہ مسلم اپنے ویک اینڈز کے پروگرام تبدیل نہ کریں، پولیس ان کی حفاظت کیلئے موجود ہوگی۔

پولیس نے یونائیٹ دی کنگڈم کو شام چھ بجے اور جوابی مظاہرہ کرنے والوں کو چار بجے مظاہرے ختم کرنے کا وقت دیا تھا۔

برطانیہ و یورپ سے مزید